حیدرآباد: پٹرول، ڈیزل اور گھریلو پکوان گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کے خلاف سی پی آئی ایم کی جانب سے حیدرآباد میں آج احتجاج کیا گیا۔
شہر کے آرٹی سی چوراہے پر کئے گئے اس احتجاج میں پارٹی کارکنان اور دیگر رہنماؤں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا جنہوں نے قیمتوں میں اچانک غیرمعمولی اضافہ کو عام آدمی کی جیب پر ایک نیا بوجھ قراردیتے ہوئے اضافی شدہ قیمتوں کو فوری واپس لینے کامطالبہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی سکریٹری ٹی ویرابھدرم نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس اضافہ سے عام آدمی پر کافی بوجھ پڑا ہے، اضافی شدہ قیمتوں کو مودی حکومت فوری طور پر واپس لے۔
اس دوران انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت قیمتوں میں کمی نہیں کی تو دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائی جائے گی اور پٹرول پمپس کے ساتھ ساتھ سرکاری دفاتر کامحاصرہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
گریٹر حیدرآباد: نومنتخبہ میئر 22 فروری کو اپنی ذمہ داریوں کا جائزہ لیں گی
انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمت میں کمی کے مطابق دیکھا جائے تو ملک میں پٹرول کی قیمت 30تا 40روپئے ہی ہونا چاہئے تاہم دھوکہ دہی کے ذریعہ عوام پر بوجھ ڈالتے ہوئے مرکزی حکومت قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے۔کسی بھی ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت اس طرح نہیں ہے۔
احتجاجیوں نے حکومت کے اچھے دن کا تمسخر بھی اڑایا اور اپنے ساتھ کارٹونس بھی لائے جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا مذاق اڑایا گیا۔