تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم ونسق و شہری ترقی کے تارک راما راو نے تصدیق کی ہے کہ کورونا کے ٹیکہ کے لئے پورے ملک کی نظر حیدرآباد پر ہے۔انہوں نے آج بھارت بائیوٹیک کمپنی کا دورہ کیا اور ماہرین سے اس دیسی ساختہ ٹیکہ کی تیاری کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ساتھ ہی ٹیکہ کے انسانوں پر تجربہ کے مسائل پر بھی بات چیت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ کمپنی جلد ہی بڑی کامیابی کورونا کے ٹیکہ کے سلسلہ میں حاصل کرے گی۔یہ کامیابی کی خبرحیدرآباد سے ہی آئے گی۔وزیر موصوف نے اس احساس کا اظہارکیا کہ ایک مرتبہ پھربھارت کا ٹیکہ تیار کرنے والا شعبہ ایک مرتبہ پھر اہم رول اس خصوص میں ادا کرے گا اور پوری دنیا میں حیدرآباد کے بنائے ہوئے ٹیکے بھیجے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک فخر کی بات ہے کہ حیدرآباد دنیا کے ایک تہائی ٹیکے تیار کرتا ہے اور یہ ان ماہرین کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکا۔
بھارت بائیو ٹیک کمپنی کے منیجنگ ڈائرکٹر کرشنا ایلا نے کہا کہ نئے وائرس سے چیلنج کا سامنا ہے۔امریکہ اور عالمی تنظیم صحت اس کے ٹیکہ کی تیاری میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کے 70فیصد ٹیکے حیدرآباد کی تین کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔اختراعات کے معاملہ میں تلنگانہ لیڈرشپ کے موقف کا حامل ہوگا۔حیدرآباد کی کمپنیاں ٹیکے تیار کرنے والی دنیا کی کسی بھی کمپنی سے پیچھے نہیں ہیں۔کوورنا کا ٹیکہ پانی کی بوتل سے بھی کم قیمت پر دستیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایک ہی معیار کے ٹیکہ فراہم کئے جائیں گے۔کورونا نے پوری دنیا میں مالیاتی بحران پیدا کیا ہے۔مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ ٹیکہ کی تیاری کے لئے کمپنیوں کے ساتھ مشاورت کرے۔