نمس کے ڈائرکٹر منوہر نے کہاکہ ایف 1اور ایف 2کے تحت یہ تجربے کئے جائیں گے۔اس ٹیکہ کو لگانے والے مریضوں کی صحت پر نگرانی رکھی جائے گی اور ان کی صورتحال کامکمل جائزہ لیاجائے گا۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر)کی جانب سے انسانوں پر اس دیسی ساختہ دوا کے تجربہ کیلئے حیدرآباد کے مشہور نمس کا انتخاب کیاگیا ہے جبکہ پڑوسی ریاست اے پی کے کنگ جارج اسپتال کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل کمپنی کے ساتھ آئی سی ایم آر نے اس ٹیکہ کے انسانوں پر تجربہ کے سلسلہ میں اشتراک کیا ہے۔ یہ پہلی دیسی ساختہ دوا ہوگی جس کو ہندوستان میں تیار کیاگیا ہے۔
انسانوں پر اس کے کامیاب تجربہ کے بعد 15اگست سے یہ ٹیکہ عوام کے استعمال کے لئے دستیاب رہے گا۔دونوں تلگوریاستوں کے بشمول ملک کے 12سرکردہ اسپتالوں میں اس ٹیکہ کے انسانوں پر تجربے کئے جائیں گے۔