مساجد کی شہادت کے بعد حیدرآباد میں سیاسی، سماجی و مذہبی تنظیموں نے مخالفت کرتے ہوئے، اس جگہ پر مساجد کو تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا تھے۔
تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ نے نئے سکریٹریٹ میں مندر، مسجد، اور چرچ نے تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اسمبلی کے موجودہ سیشن کے اختتام کے بعد ایک دن تمام عبادت گاہ کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا اور تعمیری کام کو جلد از جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ نے اکتوبر میں سنگ بنیاد رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔
سکریٹریٹ میں منہدم کی گئی مسجد کے تعمیر نو کے کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ پولیس کے سخت بندوبست میں یہ کام کیا جارہا ہے۔ اندوری حصہ میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دو مساجد کی تعمیر جملہ 1500 مربع فٹ میں ہوگی۔ اس میں امام کے رہنے کا کوارٹرس بھی تعمیر کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
سادہ بیع ناموں کو باقاعدہ بنانے سے روکنے کا حکم
آل انڈیا سنی بورڈ کے صدر مولانا حامد حسین شطاری نے کہا کہ مساجد شہید ہوئے چار ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ اکتوبر ماہ میں مساجد کا سنگ بنیاد رکھنے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن ابھی تک مساجد کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مساجد کو اس جگہ جلد از جلد تعمیر کرنے کے مطلبہ کیا۔