اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تلنگانہ کانگریس کے صدر اتم کمار ریڈی نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون مناسب نہیں ہے جس کی مذمت ملک بھر کے تمام مذاہب، ذاتوں اور گروپس کے افراد احتجاج اور مذمت کررہے ہیں۔ اس طرح کا قانون جمہوریت میں صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی پر عمل باسرت میں بڑا المیہ ہوگا۔آسام میں جہاں این آر سی پر عمل کیاگیا وہاں وہ مکمل ناکام ہوگیا۔ جب کئی کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے ایک ریاست میں بھی مناسب طورپر این آر سی پر عمل نہیں کیا جاسکا تو پھر ملک بھرمیں 55ہزار کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے اس پرعمل کرنا کہاں تک مناسب ہے؟ ایک طرف بھارتی معیشت سست روی کا شکار ہوگئی ہے، ملک معاشی مندی سے گزررہا ہے، بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے،سرمایہ کاری میں کمی ہوئی ہے۔ ایسے وقت میں عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کا کام کیاجارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ این آر سی پرعمل کے لئے حکومت واضح منصوبہ نہیں رکھتی۔اس طرح کی قانون سازی کے ذریعہ ملک کو الجھن میں مبتلا کیاجارہا ہے۔ مودی اور امت شاہ فاشست حکومت چلارہے ہیں۔ پولیس کی زیادتی کے شکار کئی افراد ہوئے اور فائرنگ میں احتجاجیوں کی اموات ہوئیں۔کانگریس اس کی شدیدمذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر اس ماہ کی 28تاریخ کو کانگریس کی ریلی نکالی جائے گی جس کے لئے اسمبلی میں کانگریس کے لیڈر ملو بھٹی وکرامارکا نے ڈی جی پی اور کمشنر پولیس حیدرآباد کو ریلی کی اجازت دینے کے لئے مکتوب روانہ کیا ہے۔ دستور بچاو ہندوستان بچاو کے نام سے پُرامن پدیاتراکانگریس کے ہیڈ کوارٹرس گاندھی بھون سے نکالی جائے گی جس کے لئے انہیں یقین ہے کہ اس کی اجازت مل جائے گی۔