وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ سوتیلا سلوک کررہی ہے۔ ایک طرف ریاست پنجاب سے موسم ربیع کے چاول صد فیصد خرید رہی ہے جبکہ تلنگانہ سے یہی چاول خریدنے سے انکار رہی ہے. جس کی وجہ سے تلنگانہ کے کسانوں سے نا انصافی ہورہی ہے۔ Mahmood Ali on Modi Government
دھان کی صد فیصد خریداری مرکز کی ذمہ داری وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تلنگانہ کسانوں سے صد فیصد دھان کی خریداری کو ممکن بنانا چاہیے۔ تاکہ کسانوں کو نقصان سے بچایا جاسکے اور ان کی پیداوار کی خریداری کرتے ہوئے ان میں اعتماد پیدا کیا جاسکے۔ آگے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں پچھلے سات سال میں دھان کی پیداوار میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Andhra Pradesh Cabinet Ministers Resign: آندھراپردیش کابینہ کے 24 وزراء نے استعفی دیا
وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت، تلنگانہ سے بائلڈ رائس خریدنے میں دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے جبکہ تلنگانہ میں موسم ربیع کی فصلوں میں بائلڈ رائس کی پیداوار موزوں ہے ، اسی لیے تلنگانہ کے کسان ربیع میں بائلڈ رائس کی پیداوار کرتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ذریعہ صد فیصد خریداری کا تیقن دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت پنجاب ریاست کی طرح تلنگانہ سے بھی صد فیصد دھان کی خریداری کو یقینی بنائے۔آخر میں کہا کہ تلنگانہ حکومت ہمیشہ کسانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے کوشاں ہے۔
پچھلے سات سالوں میں تلنگانہ حکومت نے کسانوں کی فلاح وبہبود کے لیے متعدد پروگراموں کو روبہ عمل لایا ہے جن میں رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اورکھیتوں کے لیے مفت بجلی کی فراہمی شامل ہے۔