ETV Bharat / state

Budget issue in Telangana تلنگانہ میں بجٹ کی پیشی مسئلہ حل - AG said Court lawyer Dushyant hear arguments

حکومت تلنگانہ نے تلنگانہ میں بجٹ کے مسئلہ پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور بجٹ کے لیے گورنر سے منظوری طلب کی تھی۔ تاہم اب تلنگانہ ریاستی بجٹ کی پیشکشی کے مسئلہ پر جاری تعطل مفاہمت کے بعد اب ختم ہوگیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں کے سی آر کی برسراقتدار حکومت نے گورنر کے خطبہ سے اسمبلی اور کونسل کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے اتفاق کرلیا ہے۔ Budget presentation problem solved in Telangana

Budget issue in Telangana
Budget issue in Telangana
author img

By

Published : Jan 31, 2023, 8:10 AM IST

حیدرآباد: تلنگانہ میں ریاستی بجٹ کی پیشکشی کے مسئلہ پر جاری تعطل مفاہمت کے بعد اب ختم ہوگیا ہے۔ چونکہ تلنگانہ کے گورنر نے اب تک بھی بجٹ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، ریاستی حکومت اگلے لائحہ عمل پر توجہ مرکوز کر رہی تھی۔ بجٹ اجلاس اس جمعہ سے شروع ہونے والے تھے۔ پہلے دن دونوں ایوانوں میں بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گورنر کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر اور وقت قریب آنے پر ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا کیوں کہ گورنر سے اجازت نہیں ملی تھی۔ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ گورنر کو بجٹ پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ لیکن اب تلنگانہ میں بجٹ کی پیشی مسئلہ حل ہوگیا ہے، جس کے مطابق گورنر کے خطبہ سے بجٹ کے آغاز پر اتفاق ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Ajit The Lion Book Launched حیدرآباد میں اجیت دی لائن کتاب کا اجرا

تلنگانہ اسمبلی میں ریاستی بجٹ کی پیشکشی کے مسئلہ پر جاری تعطل مفاہمت کے بعد اب ختم ہوگیا۔ گورنر کے راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان خراب ہوتے تعلقات کا ہائی کورٹ میں خاتمہ کرتے ہوئے، کے سی آر حکومت نے گورنر کے خطبہ سے اسمبلی اور کونسل کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے اتفاق کرلیا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کی جانب سے ریاستی بجٹ کی منظوری میں تاخیر کے خلاف ہائی کورٹ میں لنچ موشن درخواست داخل کی گئی تھی۔ چیف جسٹس اجل بھویاں کی زیر قیادت سماعت کے دوران تلنگانہ حکومت اور راج بھون کے وکلاء نے فیصلہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کو باور کرایا کہ گورنر کے خطبہ سے اسمبلی بجٹ اجلاس کا آغاز ہوگا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت نے دائر کردہ درخواست کو واپس لے لیا۔

یاد رہے کہ 3 فروری سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن میں گورنر کا خطبہ شامل نہیں تھا۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق وزیر فینانس ہریش راؤ اجلاس کے پہلے دن ریاستی بجٹ پیش کرنے والے تھے۔ تاہم قبل ازیں دستوری طریقہ کار کے مطابق ریاستی بجٹ کو منظوری کے لیے گورنر کے پاس روانہ کیا جاتا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے بجٹ کو منظوری نہیں دی اور اسمبلی میں گورنر کے خطبہ کی تیاریوں کے بارے میں حکومت سے سوال کیا۔ ریاستی حکومت نے بجٹ کی منظوری کے لیے راج بھون کو ہدایت دینے کے لیے لنچ موشن پر درخواست دائر کی تھی۔ راج بھون اور ریاستی حکومت کے وکلاء نے اتفاق رائے سے عدالت کو اطلاع دی کہ دستوری قواعد کے مطابق اسمبلی کا بجٹ سیشن شروع ہوگا اور گورنر کا خطبہ شامل رہے گا۔ اس طرح راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان یہ تنازعہ خوشگوار طور پر حل ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکیل دشنت داوے نے عدالت کو بتایا کہ بجٹ کی منظوری کے لیے 21 جنوری کو راج بھون کو مکتوب روانہ کیا گیا تھا تاہم گورنر کی جانب سے بجٹ منظور نہیں کیا گیا تھا اور گورنر کے آفس نے حکومت کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے بجٹ اجلاس کے آغاز پر گورنر کے خطبہ کے بارے میں وضاحت طلب کی تھی۔

بجٹ اجلاس کے آغاز پر مکتوب کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے اے جی کو سوچنے کا مشورہ دیا کہ کیا عدالت گورنر کو نوٹس جاری کر سکتی ہے؟ ہائی کورٹ نے پوچھا کہ کیا عدالتیں گورنر کے فرائض کا عدالتی جائزہ لے سکتی ہیں؟ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ آپ کہیں گے کہ عدالتیں بہت زیادہ دخل اندازی کرتی ہیں۔ بعد ازاں اے جی نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے وکیل دشینت دوے اس معاملے میں دلائل سنیں گے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں ریاستی بجٹ کی پیشکشی کے مسئلہ پر جاری تعطل مفاہمت کے بعد اب ختم ہوگیا ہے۔ چونکہ تلنگانہ کے گورنر نے اب تک بھی بجٹ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، ریاستی حکومت اگلے لائحہ عمل پر توجہ مرکوز کر رہی تھی۔ بجٹ اجلاس اس جمعہ سے شروع ہونے والے تھے۔ پہلے دن دونوں ایوانوں میں بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گورنر کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر اور وقت قریب آنے پر ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا کیوں کہ گورنر سے اجازت نہیں ملی تھی۔ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ گورنر کو بجٹ پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ لیکن اب تلنگانہ میں بجٹ کی پیشی مسئلہ حل ہوگیا ہے، جس کے مطابق گورنر کے خطبہ سے بجٹ کے آغاز پر اتفاق ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Ajit The Lion Book Launched حیدرآباد میں اجیت دی لائن کتاب کا اجرا

تلنگانہ اسمبلی میں ریاستی بجٹ کی پیشکشی کے مسئلہ پر جاری تعطل مفاہمت کے بعد اب ختم ہوگیا۔ گورنر کے راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان خراب ہوتے تعلقات کا ہائی کورٹ میں خاتمہ کرتے ہوئے، کے سی آر حکومت نے گورنر کے خطبہ سے اسمبلی اور کونسل کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے اتفاق کرلیا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کی جانب سے ریاستی بجٹ کی منظوری میں تاخیر کے خلاف ہائی کورٹ میں لنچ موشن درخواست داخل کی گئی تھی۔ چیف جسٹس اجل بھویاں کی زیر قیادت سماعت کے دوران تلنگانہ حکومت اور راج بھون کے وکلاء نے فیصلہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کو باور کرایا کہ گورنر کے خطبہ سے اسمبلی بجٹ اجلاس کا آغاز ہوگا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت نے دائر کردہ درخواست کو واپس لے لیا۔

یاد رہے کہ 3 فروری سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن میں گورنر کا خطبہ شامل نہیں تھا۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق وزیر فینانس ہریش راؤ اجلاس کے پہلے دن ریاستی بجٹ پیش کرنے والے تھے۔ تاہم قبل ازیں دستوری طریقہ کار کے مطابق ریاستی بجٹ کو منظوری کے لیے گورنر کے پاس روانہ کیا جاتا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے بجٹ کو منظوری نہیں دی اور اسمبلی میں گورنر کے خطبہ کی تیاریوں کے بارے میں حکومت سے سوال کیا۔ ریاستی حکومت نے بجٹ کی منظوری کے لیے راج بھون کو ہدایت دینے کے لیے لنچ موشن پر درخواست دائر کی تھی۔ راج بھون اور ریاستی حکومت کے وکلاء نے اتفاق رائے سے عدالت کو اطلاع دی کہ دستوری قواعد کے مطابق اسمبلی کا بجٹ سیشن شروع ہوگا اور گورنر کا خطبہ شامل رہے گا۔ اس طرح راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان یہ تنازعہ خوشگوار طور پر حل ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکیل دشنت داوے نے عدالت کو بتایا کہ بجٹ کی منظوری کے لیے 21 جنوری کو راج بھون کو مکتوب روانہ کیا گیا تھا تاہم گورنر کی جانب سے بجٹ منظور نہیں کیا گیا تھا اور گورنر کے آفس نے حکومت کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے بجٹ اجلاس کے آغاز پر گورنر کے خطبہ کے بارے میں وضاحت طلب کی تھی۔

بجٹ اجلاس کے آغاز پر مکتوب کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے اے جی کو سوچنے کا مشورہ دیا کہ کیا عدالت گورنر کو نوٹس جاری کر سکتی ہے؟ ہائی کورٹ نے پوچھا کہ کیا عدالتیں گورنر کے فرائض کا عدالتی جائزہ لے سکتی ہیں؟ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ آپ کہیں گے کہ عدالتیں بہت زیادہ دخل اندازی کرتی ہیں۔ بعد ازاں اے جی نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے وکیل دشینت دوے اس معاملے میں دلائل سنیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.