بیرسٹر اسد الدین اویسی رکن پارلیمنٹ حیدرآباد و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے ڈی جی پی تلنگانہ سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد ایئرپورٹ کے قریب ڈی سی ایم ڈرائیور سبحان کی بُری طرح پٹائی کرنے والے ملازمین پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سبحان نے مجلس کے ہیڈ کوارٹرس دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس سے اس بات کی شکایت کی اور کہا کہ ٹریفک پولیس ملازمین نے ان کی بُری طرح پٹائی کی۔
ان کو پولیس اسٹیشن لے جاکر تین دن تک اذیتیں دی گئیں اور ان سے کہا گیا کہ پاکستان چلے جائیں۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اس تعلق سے تلنگانہ کے ڈی جی پی اور سائبرآباد کے کمشنر پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔
اس ٹویٹ میں اسد الدین اویسی نے کہا کہ سبحان کی ڈی سی ایم وین کو پولیس نے ضبط کرلیا۔صدرمجلس نے کہاکہ اس سلسلہ میں انہوں نے ڈی جی پی سے بات بھی کی جنہوں نے سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔
صدر مجلس نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ان پولیس ملازمین نے سبحان سے کہا کہ وہ اس بات کی کسی سے بھی شکایت نہ کرے۔
پولیس ملازمین نے ان کو خاموشی پر رقم دینے کا بھی وعدہ کیا۔ صدر مجلس نے کہا کہ اس طرح کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہر پولیس ملازم کو فوری طور پر معطل کیاجانا چاہیے اور اس کو سخت سزا دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اذیت دینے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں سائبرآباد کے کمشنر پولیس سے امید ظاہر کی کہ وہ اس معاملہ میں سخت کارروائی کریں گے۔
اس نوجوان نے اپنے ویڈیو میں روتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اس کی بُری طرح پٹائی کی اور تلگو زبان میں اس کے ساتھ نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا۔ایک پولیس ملازم نے ان سے کہا کہ پاکستان چلے جائیں۔