تاریخی عثمانیہ دواخانہ کا شمار ایشیا کے بڑے دواخانوں میں ہوتاہے آج دواخانہ کی حالت خستہ ہے۔
اس ضمن میں مجلس اتحاد المسلمین کے صدر رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے ہمراہ ارکان اسمبلی و ارکانِ کونسل نے عثمانیہ دواخانہ کا تفصیلی دورہ کیا۔
اس موقع پر صدر مجلس اسد الدین اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دواخانے کے اندرونی حصے میں کافی اراضی کھلی ہے جس پر ایک ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے ایک نئی بلڈنگ تعمیر کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا کی پہلی لہر میں عثمانہ دواخانہ میں کووڈ سنٹر قائم کیا گیا تھا جس سے ہزاروں مریض صحت یاب ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں:عثمانیہ جنرل ہاسپٹل اور نظامیہ طبی شفا خانہ خستہ حالی کا شکار
مزید انہوں نے کہا کہ پہلے دوا خانے میں سالانہ 90 ہزار سرجری ہوا کرتے تھے اب اس دوا خانے میں 44 ہزار سرجری ہو رہے ہیں عثمانیہ میڈیکل کالج کہ طلباء ڈاکٹر کی حیثیت سے دنیا بھر میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں حکومت اس دواخانہ کو نظر انداز کر رہی ہیں حکومت سےاس پر بجٹ لگاتے ہوئے ماڈرن دواخانہ تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔