ETV Bharat / state

Hyderabadi MBA Nimbu Pani Wala: حیدرآباد کا 'ایم بی اے' لیمو پانی والا عارف حسین - MBA Limbu Pani Wala from Hyderabad

میں سماج میں خود کی الگ پہچان اور شناخت بنانے کا خواہاں ہوں۔ محنت میں کوئی عیب نہیں ہوتا۔ کوئی بھی پیشہ چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔ چھوٹی چھوٹی کوششوں کے ذریعہ ہی بڑے بڑے مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ یہ تاثرات شہر حیدرآباد کے ''ایم بی اے لیمو پانی والا'' محمد عارف حسین کے ہیں۔ جو کہ لبرٹی چوراہا بشیر باغ پر ایک اسٹال پر مختلف اقسام کے لیمو پانی فروخت کرتے ہیں۔ MBA Limbu Pani Wala from Hyderabad

MBA Limbu Pani Wala from Hyderabad
MBA Limbu Pani Wala from Hyderabad
author img

By

Published : Sep 1, 2022, 2:32 PM IST

حیدرآباد: ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کرنے والے محمد عارف حسین کے عزائم کافی بلند ہیں۔ انہوں نے ایک اسٹال سے اپنے بزنس کا آغاز ضرور کیا ہے مگر ان کے خواب بڑے ہیں، عزائم بلند ہیں۔ وہ اس بزنس کو نئی بلندی دینا چاہتے ہیں۔ ان کی اس پہل کو اہل خاندان نے بھی پسند نہیں کیا تھا مگر وہ چاہتے تھے کہ روزگار کا انتظار کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود مواقع پیدا یا تلاش کریں۔

حیدرآباد کا 'ایم بی اے' لیمو پانی والا عارف حسین

یہ بھی پڑھیں:

محمد عارف حسین نے اچانک لیمو پانی فروخت کرنے کا فیصلہ نہیں کیا بلکہ اس بزنس کے آغاز کے لیے انہوں نے پرائمری مارکٹ ریسرچ کے ذریعہ حالات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ایم بی اے کی تکمیل کے بعد عارف حسین نے اوبر بائک چلائی جس کا مقصد صرف اور صرف تجارت کے آغاز کے لیے لوگوں سے بات چیت اور ان کی آراء حاصل کرنا تھا۔ عارف حسین نے مختلف عوامل پر غور و خوض کے بعد لیمو پانی فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ چونکہ وہ اپنے بل بوتے پر اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے تھے۔ اسی لیے اپنے تجارتی مشن کے آغاز کے لیے بنڈی کا سہارا لینے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں:

عارف حسین نے سڑک کے کنارے بنڈی پر لیمو پانی کی فروخت کا فروری 2021 سے آغاز کیا۔ تب سے لیکر آج تک انہیں افراد خاندان کی مخالفت کا سامنا ہے۔ عارف حسین نے 60 ہزار روپے کے صرفہ سے اپنے بزنس کا آغاز کیا۔ ان کے پاس اتنی بھی رقم موجود نہیں تھی۔ ان کے 18 سالہ کزن بھائی سیف نے 30 ہزار روپے اور لندن میں مقیم ان کے دوست فرحان نے 10 ہزار روپے کی مدد کی۔

محمد عارف حسین حفظان صحت اور موثر صفائی پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ لیمو پانی کے لیے منرل واٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے پاس مختلف اقسام کے لیمو پانی جیسے سوڈا لیمو پانی' پلین لیمو پانی اور ڈرائی آئس لیمو پانی مختلف ذائقوں میں دستیاب ہے۔ مارکٹ میں ویسے تو لیمو پانی کے سینکڑوں اسٹال ہیں تاہم عارف حسین کا اسٹال صفائی کے اعتبار سے منفرد اہمیت کا حامل ہے۔ لیمو میں صرف کولڈرنک میں '' لمکا برانڈ موجود ہے اور عارف حسین اپنے مختلف اقسام کے لیمو پانی کو برانڈ بنانا چاہتے ہیں۔ وہ مختلف فیسٹیول اور ایکسپوز میں بھی اپنے پراڈکٹ کو پیش کررہے ہیں۔ جہاں انہیں حوصلہ افزاء ردعمل حاصل ہورہا ہے۔


محمد عارف حسین دودھ باؤلی حسینی علم کے ساکن ہیں۔ انہوں نے مدینہ اسلامک مشن اسکول مغل پورہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اے آر جونیر کالج شمشیر گنج سے انٹر میڈیٹ مکمل کیا اور سینٹ پال کالج حمایت نگر سے ڈگری کی تکمیل کی۔ بعد ازاں انہوں نے ڈاکٹر وویک بندرا بزنس اسکول سے ایم بی اے کامیاب کیا۔ بچپن ہی سے محمد عارف حسین کو تجارت میں دلچسپی تھی اور آج وہ چھوٹے پیمانے پر ہی سہی اپنے بل بوتے پر بنڈی پر مختلف اقسام کے لیمو پانی فروخت کرتے ہوئے نہ صرف سب کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں بلکہ کافی مشہور بھی ہوگئے ہیں۔

محمد عارف حسین تجارتی گھرانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں تین بھائی اور دو بہنیں ہیں ان کے والد محمد احمد حسین اور تین بڑے بھائی محمد الطاف حسین' محمد آفتاب حسین اور محمد ابوبکر حسین ملبوسات اور چھالیہ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عارف حسین کا شروع سے ہی بزنس کی طرف رجحان رہا ہے۔ تاہم ان کے بزنس کا انداز مختلف اور نرالا ہے وہ سماج میں اپنی الگ پہچان بنانے پر ایقان رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اپنے بزنس کی ابتداء بنڈی پر لیمو پانی فروحت کرنے سے کی ہے اور اپنے بزنس سے وہ مطمئن ہونے کے ساتھ ساتھ خوش بھی ہیں۔

ایک سال میں ہی عارف حسین کا بزنس شہرت حاصل کرچکا ہے۔ انہوں نے جب اپنے کاروبار کا آغاز کیا تھا تب انہیں ہر طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کبھی بھی وہ مایوس اور احساس کمتری کا شکار نہیں ہوئے۔ وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ حالات میں بھی خوشگوار تبدیلی آئی۔ آج عارف حسین سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر زبردست مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔ سب سے پہلے فوڈ بلاگر ڈاکٹر فوڈی نے انسٹا گرام پر ان کا ویڈیو پوسٹ کیا اور تقریباً 3.5 ملین افراد نے اس کا مشاہدہ کیا۔ عارف حسین کو ملک بھر سے سرمایہ کاری کی پیشکشیں آرہی ہیں اور وہ فرنچائز بنانے کے لیے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

یومیہ 1500 روپے منافع
عارف حسین یومیہ 3 ہزار روپے کا لیمو پانی فروخت کرتے ہیں اور انہیں تقریباً 1500 روپے منافع حاصل ہوتا ہے۔ وہ تنہا ہی سڑک کے کنارے بنڈی پر دوپہر 12 بجے سے شام 6:30 بجے تک لیمو پانی فروخت کرتے ہیں۔ عارف حسین کا ماننا ہے کہ موسم گرما کے بعد بھی ان کے کاروبار میں کوئی کمی نہیں آئی کیونکہ وہ اپنے مختلف اقسام کے لیمو پانی پراڈکٹ کے ذریعہ نوجوانوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور کوئی بھی موسم ہو نوجوان ٹھنڈے مشروبات بالخصوص لیمو پانی کو استعمال کرتے ہیں۔


محمد عارف حسین نے کہا کہ وہ ایم بی اے ہیں اور کوئی بھی بڑی کمپنی میں ملازمت حاصل کرسکتے ہیں تاہم انہیں بچپن ہی سے ملازمت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے اور بزنس پر ہی توجہ دے رہا ہوں۔ عارف حسین نے کہا کہ میرے گھر والوں کے علاوہ دوست احباب کا کہنا ہے کہ میں بنڈی لگاکر خاندان کا نام خراب کررہا ہوں۔ جب کہ میرا اپنا ماننا ہے کہ سماج میں اپنی منفرد شناخت بنانے کے علاوہ ترقی کے حصول کے لیے محنت میں کوئی عیب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں دنیا کی منفی سوچ کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ خود کو ثابت کرنا چاہتے ہیں اور انہیں پوری توقع ہے کہ آج جو لوگ ان کی شدت سے مخالفت کررہے ہیں وہ مستقبل قریب میں ان کی محنت ' جستجو اور کامیابی کو ضرور سلام کریں گے۔

چھوٹی کوششیں ہی ثمر آور
محمد عارف حسین نے نوجوان نسل کو پیام دیا کہ وہ محنت سے کبھی بھی نہ کترائیں۔ محنت شاقہ کو اپنی زندگی کا شعار بنائیں۔مختلف حیلوں اور بہانوں کے ذریعہ اپنے قیمتی وقت کو برباد نہ کریں۔ صرف باتیں کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ چھوٹی چھوٹی کوششیں ہی ثمر آور ثابت ہوتی ہیں اور تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ بیشتر بڑے لوگوں نے اپنی کامیاب زندگی کی ابتداء چھوٹے کاموں سے ہی کی تھی۔

حیدرآباد: ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کرنے والے محمد عارف حسین کے عزائم کافی بلند ہیں۔ انہوں نے ایک اسٹال سے اپنے بزنس کا آغاز ضرور کیا ہے مگر ان کے خواب بڑے ہیں، عزائم بلند ہیں۔ وہ اس بزنس کو نئی بلندی دینا چاہتے ہیں۔ ان کی اس پہل کو اہل خاندان نے بھی پسند نہیں کیا تھا مگر وہ چاہتے تھے کہ روزگار کا انتظار کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود مواقع پیدا یا تلاش کریں۔

حیدرآباد کا 'ایم بی اے' لیمو پانی والا عارف حسین

یہ بھی پڑھیں:

محمد عارف حسین نے اچانک لیمو پانی فروخت کرنے کا فیصلہ نہیں کیا بلکہ اس بزنس کے آغاز کے لیے انہوں نے پرائمری مارکٹ ریسرچ کے ذریعہ حالات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ایم بی اے کی تکمیل کے بعد عارف حسین نے اوبر بائک چلائی جس کا مقصد صرف اور صرف تجارت کے آغاز کے لیے لوگوں سے بات چیت اور ان کی آراء حاصل کرنا تھا۔ عارف حسین نے مختلف عوامل پر غور و خوض کے بعد لیمو پانی فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ چونکہ وہ اپنے بل بوتے پر اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے تھے۔ اسی لیے اپنے تجارتی مشن کے آغاز کے لیے بنڈی کا سہارا لینے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں:

عارف حسین نے سڑک کے کنارے بنڈی پر لیمو پانی کی فروخت کا فروری 2021 سے آغاز کیا۔ تب سے لیکر آج تک انہیں افراد خاندان کی مخالفت کا سامنا ہے۔ عارف حسین نے 60 ہزار روپے کے صرفہ سے اپنے بزنس کا آغاز کیا۔ ان کے پاس اتنی بھی رقم موجود نہیں تھی۔ ان کے 18 سالہ کزن بھائی سیف نے 30 ہزار روپے اور لندن میں مقیم ان کے دوست فرحان نے 10 ہزار روپے کی مدد کی۔

محمد عارف حسین حفظان صحت اور موثر صفائی پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ لیمو پانی کے لیے منرل واٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے پاس مختلف اقسام کے لیمو پانی جیسے سوڈا لیمو پانی' پلین لیمو پانی اور ڈرائی آئس لیمو پانی مختلف ذائقوں میں دستیاب ہے۔ مارکٹ میں ویسے تو لیمو پانی کے سینکڑوں اسٹال ہیں تاہم عارف حسین کا اسٹال صفائی کے اعتبار سے منفرد اہمیت کا حامل ہے۔ لیمو میں صرف کولڈرنک میں '' لمکا برانڈ موجود ہے اور عارف حسین اپنے مختلف اقسام کے لیمو پانی کو برانڈ بنانا چاہتے ہیں۔ وہ مختلف فیسٹیول اور ایکسپوز میں بھی اپنے پراڈکٹ کو پیش کررہے ہیں۔ جہاں انہیں حوصلہ افزاء ردعمل حاصل ہورہا ہے۔


محمد عارف حسین دودھ باؤلی حسینی علم کے ساکن ہیں۔ انہوں نے مدینہ اسلامک مشن اسکول مغل پورہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اے آر جونیر کالج شمشیر گنج سے انٹر میڈیٹ مکمل کیا اور سینٹ پال کالج حمایت نگر سے ڈگری کی تکمیل کی۔ بعد ازاں انہوں نے ڈاکٹر وویک بندرا بزنس اسکول سے ایم بی اے کامیاب کیا۔ بچپن ہی سے محمد عارف حسین کو تجارت میں دلچسپی تھی اور آج وہ چھوٹے پیمانے پر ہی سہی اپنے بل بوتے پر بنڈی پر مختلف اقسام کے لیمو پانی فروخت کرتے ہوئے نہ صرف سب کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں بلکہ کافی مشہور بھی ہوگئے ہیں۔

محمد عارف حسین تجارتی گھرانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں تین بھائی اور دو بہنیں ہیں ان کے والد محمد احمد حسین اور تین بڑے بھائی محمد الطاف حسین' محمد آفتاب حسین اور محمد ابوبکر حسین ملبوسات اور چھالیہ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عارف حسین کا شروع سے ہی بزنس کی طرف رجحان رہا ہے۔ تاہم ان کے بزنس کا انداز مختلف اور نرالا ہے وہ سماج میں اپنی الگ پہچان بنانے پر ایقان رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اپنے بزنس کی ابتداء بنڈی پر لیمو پانی فروحت کرنے سے کی ہے اور اپنے بزنس سے وہ مطمئن ہونے کے ساتھ ساتھ خوش بھی ہیں۔

ایک سال میں ہی عارف حسین کا بزنس شہرت حاصل کرچکا ہے۔ انہوں نے جب اپنے کاروبار کا آغاز کیا تھا تب انہیں ہر طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کبھی بھی وہ مایوس اور احساس کمتری کا شکار نہیں ہوئے۔ وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ حالات میں بھی خوشگوار تبدیلی آئی۔ آج عارف حسین سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر زبردست مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔ سب سے پہلے فوڈ بلاگر ڈاکٹر فوڈی نے انسٹا گرام پر ان کا ویڈیو پوسٹ کیا اور تقریباً 3.5 ملین افراد نے اس کا مشاہدہ کیا۔ عارف حسین کو ملک بھر سے سرمایہ کاری کی پیشکشیں آرہی ہیں اور وہ فرنچائز بنانے کے لیے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

یومیہ 1500 روپے منافع
عارف حسین یومیہ 3 ہزار روپے کا لیمو پانی فروخت کرتے ہیں اور انہیں تقریباً 1500 روپے منافع حاصل ہوتا ہے۔ وہ تنہا ہی سڑک کے کنارے بنڈی پر دوپہر 12 بجے سے شام 6:30 بجے تک لیمو پانی فروخت کرتے ہیں۔ عارف حسین کا ماننا ہے کہ موسم گرما کے بعد بھی ان کے کاروبار میں کوئی کمی نہیں آئی کیونکہ وہ اپنے مختلف اقسام کے لیمو پانی پراڈکٹ کے ذریعہ نوجوانوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور کوئی بھی موسم ہو نوجوان ٹھنڈے مشروبات بالخصوص لیمو پانی کو استعمال کرتے ہیں۔


محمد عارف حسین نے کہا کہ وہ ایم بی اے ہیں اور کوئی بھی بڑی کمپنی میں ملازمت حاصل کرسکتے ہیں تاہم انہیں بچپن ہی سے ملازمت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے اور بزنس پر ہی توجہ دے رہا ہوں۔ عارف حسین نے کہا کہ میرے گھر والوں کے علاوہ دوست احباب کا کہنا ہے کہ میں بنڈی لگاکر خاندان کا نام خراب کررہا ہوں۔ جب کہ میرا اپنا ماننا ہے کہ سماج میں اپنی منفرد شناخت بنانے کے علاوہ ترقی کے حصول کے لیے محنت میں کوئی عیب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں دنیا کی منفی سوچ کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ خود کو ثابت کرنا چاہتے ہیں اور انہیں پوری توقع ہے کہ آج جو لوگ ان کی شدت سے مخالفت کررہے ہیں وہ مستقبل قریب میں ان کی محنت ' جستجو اور کامیابی کو ضرور سلام کریں گے۔

چھوٹی کوششیں ہی ثمر آور
محمد عارف حسین نے نوجوان نسل کو پیام دیا کہ وہ محنت سے کبھی بھی نہ کترائیں۔ محنت شاقہ کو اپنی زندگی کا شعار بنائیں۔مختلف حیلوں اور بہانوں کے ذریعہ اپنے قیمتی وقت کو برباد نہ کریں۔ صرف باتیں کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ چھوٹی چھوٹی کوششیں ہی ثمر آور ثابت ہوتی ہیں اور تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ بیشتر بڑے لوگوں نے اپنی کامیاب زندگی کی ابتداء چھوٹے کاموں سے ہی کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.