آندھراپردیش میں لڑکی کے والد نے ریاستی ایس سی کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی کہ نیلور ضلع کے وائی سی پی رہنما، اے پی فشرمین کوآپریٹیو فیڈریشن (اے پی ایف سی او ایف) کے چیئرمین کونڈور انیل بابو گنٹور کی ایک لڑکی کو ہراساں کرنے کے معاملے میں ملوث تھے۔ APFCOF Chairman Accused of Sexual Harassment
انیل مبینہ طور پر ان کی بیٹی کو اپنے گیسٹ ہاؤس لے گیا اور اس کےساتھ جنسی زیادتی کی۔ ان کی بیٹی نے حال ہی میں ایس سی کمیشن کو بتایا کہ اس نے مقدمے کی سماعت کے دوران اس کا نام نہیں بتایا، اس ڈر سے کہ اگر اس نے اس معاملے کے بارے میں کسی کو بتایا تو اسے مار دیا جائے گا۔ کمیشن نے اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں، بھوشنکر جو گنٹور ضلع کے ایک ایم پی کا کلیدی حامی ہے، کو لڑکی کے بیان پر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ حال ہی میں، لڑکی کے والد نے شکایت کی کہ نیلور ضلع کے حکمراں پارٹی کے لیڈر انیل بابو اس کیس میں ملوث ہیں۔ ایس سی کمیشن کے چیئرمین وکٹر پرساد نے اس بات کی تصدیق کی کہ لڑکی کے والد نے انہیں ایک عرضی پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ جنسی زیادتی کیس میں اور بھی لوگ ہیں اور گنٹور پولیس کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری جانب کنڈور انیل بابو نے کہا کہ اس کیس سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ 'میرے پاس کوئی گیسٹ ہاؤس نہیں ہے۔ لڑکی کے والد، جو میرے سیاسی عروج کو برداشت نہیں کر سکتے تھے، کو منایا گیا اور کسی نے میرے خلاف شکایت کی۔ اس کے پیچھے کوئی تھا اور میرے خلاف سازش کر رہا تھا۔ ورنہ 4 ماہ قبل ہونے والے کیس میں اب میرا نام کیوں؟ میں کسی بھی انکوائری کے لیے تیار ہوں۔'