ETV Bharat / state

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرے - متنازعہ شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرے

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج جاری ہے جبکہ آج ریاست تلنگانہ بھر میں بھی اس قانون کے خلاف بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا۔

Anti-CAA protests; many protesters detained in Hyderabad
متنازعہ شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرے
author img

By

Published : Dec 20, 2019, 6:01 PM IST

حیدرآباد میں متنازعہ قانون کے خلاف جمعیت العلماء ہند کی جانب سے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرے

جمعیت العلما حلقہ چندرائن گٹہ کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا جبکہ صدر حلقہ و مسجد النور کے امام و خطیب مولانا اعجاز الدین صدیقی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ قانون آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مولانا اعجاز الدین صدیقی نے مودی حکومت پر مسلمانوں کے ساتھ تعصب برتنے کا الزام لگایا۔

مسجد معراج سعیدآباد میں بعد نماز جمہ نوجوانوں نے ہاتھوں میں قومی پرچم اور پلے کارڈز تھامے نعرے لگاتے ہوئے ایک احتجاجی ریالی نکالی۔ نوجوانوں نے متنازعہ شہریت قانون کو آئین کے مغائر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی مذہب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم اس ملک میں ایک دوسرے کے ساتھ شیر و شکر کی طرح صدیوں سے رہتے آئے ہیں جبکہ آج اس احتجاج میں سبھی مذاہب کے لوگ شامل ہیں.

ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاف میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور احتجاجی تلنگانہ حکومت اور پولیس کے رویہ کی مذمت کر رہے ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ انہیں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ پرامن احتجاج میں شامل ہونے والے نوجوانوں اور خواتین کو پولیس کی جانب سے حراست میں لیا جارہا ہے۔

حیدرآباد میں متنازعہ قانون کے خلاف جمعیت العلماء ہند کی جانب سے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرے

جمعیت العلما حلقہ چندرائن گٹہ کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا جبکہ صدر حلقہ و مسجد النور کے امام و خطیب مولانا اعجاز الدین صدیقی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ قانون آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مولانا اعجاز الدین صدیقی نے مودی حکومت پر مسلمانوں کے ساتھ تعصب برتنے کا الزام لگایا۔

مسجد معراج سعیدآباد میں بعد نماز جمہ نوجوانوں نے ہاتھوں میں قومی پرچم اور پلے کارڈز تھامے نعرے لگاتے ہوئے ایک احتجاجی ریالی نکالی۔ نوجوانوں نے متنازعہ شہریت قانون کو آئین کے مغائر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی مذہب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم اس ملک میں ایک دوسرے کے ساتھ شیر و شکر کی طرح صدیوں سے رہتے آئے ہیں جبکہ آج اس احتجاج میں سبھی مذاہب کے لوگ شامل ہیں.

ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاف میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور احتجاجی تلنگانہ حکومت اور پولیس کے رویہ کی مذمت کر رہے ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ انہیں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ پرامن احتجاج میں شامل ہونے والے نوجوانوں اور خواتین کو پولیس کی جانب سے حراست میں لیا جارہا ہے۔

Intro:حیدرآباد میں  شہریت قوانین میں ترامیم کے خلاف جمعیت العلماء ہند کا مختلف مقامات پر احتجاج کیا گیا - مسجد معراج سعید آباد میں بعد نماز جمہ نوجوانوں نے ہاتھوں میں قومی پرچم اور پلے کارڈز تھامے نعرے لگاتے ہوئے ایک ریالی نکالی. نوجوانوں نے کہا کہ قانون شہریت میں ترامیم آئین کے سراسر مغائر ہے. انہوں نے کہا کہ ہم کسی مڈہب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم اس ملک میں ایک دوسرے کے ساتھ شیر و شکر کی طرح صدیوں سے رہتے آئے ہیں. جس کا بین ثبوت یہ ہے کہ آج اس احتجاج میں سبھی مڈاہب کے لوگ شامل ہیں.


Body:حیدرآباد میں  شہریت قوانین میں ترامیم کے خلاف جمعیت العلماء ہند کا مختلف مقامات پر احتجاج کیا گیا - مسجد معراج سعید آباد میں بعد نماز جمہ نوجوانوں نے ہاتھوں میں قومی پرچم اور پلے کارڈز تھامے نعرے لگاتے ہوئے ایک ریالی نکالی. نوجوانوں نے کہا کہ قانون شہریت میں ترامیم آئین کے سراسر مغائر ہے. انہوں نے کہا کہ ہم کسی مڈہب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم اس ملک میں ایک دوسرے کے ساتھ شیر و شکر کی طرح صدیوں سے رہتے آئے ہیں. جس کا بین ثبوت یہ ہے کہ آج اس احتجاج میں سبھی مڈاہب کے لوگ شامل ہیں.
بائٹ مولانا محمد نصیر الدین


Conclusion:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.