حیدرآباد: اکیلے رہ کر زندگی سے بیزار ایک ریٹائرڈ ملازم نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ بوڑھے شخص کی خودکشی کا یہ واقعہ حیدرآباد کے ناگول ڈویژن منڈل میں پیش آیا۔ بچوں کی پیدائش کے بعد والدین یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ان کی اپنی زندگی ہے اور اسے آخر تک دیکھیں گے۔ وہ اپنے بچوں کی آنکھ کی طرح حفاظت کرتے ہیں اور ان کی تفریح کا خیال رکھتے ہیں۔ چاہے ان کے لیے کوئی چھوٹی سی مشکل ہی کیوں نہ ہو۔ اگر آپ ان کے بڑے ہونے پر دیکھیں تو اس دنیا میں ایسے بیٹے اور بیٹیاں ہیں جنہیں بتایا جاتا ہے کہ انہیں اپنے والدین کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ ان سے جائیداد چاہتے ہیں لیکن جن لوگوں نے اسے خریدا انہیں اس کی ضرورت نہیں۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں ایک ریٹائرڈ ملازم کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ شریک حیات کے ساتھ ساتھ پوتے پوتیاں بھی ہیں۔ ان سب کے باوجو وہ کرائے پر گھر لیتا ہے اور اکیلا رہتا تھا۔ اس نے زندگی سے بیزار ہو کر منگل کے روز پھانسی لگا لی۔
یہ بھی پڑھیں:
منگنور، حیات نگر منڈل سے تعلق رکھنے والا ملیلا ملیش (63) عثمانیہ اسپتال میں بطور اٹینڈر کام کرنے کے بعد ریٹائر ہوگیا۔ خاندانی جھگڑوں کی وجہ افراد خاندان سے الگ ہوکر وہ ناگول میں تنہا رہ رہا تھا۔ منگل کے روز جب اس کی نوکرانی کھانا پکانے آئی تو وہ اپنے بیڈ روم میں ملیش کو لٹکا ہوا دیکھ کر حیران رہ گئی۔ گھر والوں کو اطلاع دی گئی تو انہوں نے آکر دیکھا کہ وہ پہلے ہی مر چکا تھا۔ ایل بی نگر ایس آئی لنگا ریڈی تفصیلات درج کرنے کے لیے موقع پر پہنچے۔ کیس کے اندراج کو لے کر گھر والوں میں اختلاف ہونے پر ایس آئی نے لاش کو تھانے لے جانے کا حکم دیا۔