حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے لوک سبھا میں بہوجن سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے انتہائی اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ ریمارکس پر بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پارلیمنٹ میں مسمان کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اپنے پارلیمانی حلقہ حیدرآباد میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔
صدر مجلس اسد الدین اویسی نے کہا کہ "ہم دیکھ رہے ہیں کہ بی جے پی کا ایک رکن پارلیمنٹ، بھری پارلیمنٹ میں ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کو گالی دیتا ہے، لوگ کہہ رہے ہیں کہ اسے پارلیمنٹ میں یہ سب نہیں کہنا چاہیے تھا، وہ کہہ رہے ہیں کہ اس کی زبان خراب تھی، یہ ان لوگوں کا نمائندہ ہے جسے آپ نے ووٹ دیا ہے، وہ دن دور نہیں جب ملک کی پارلیمنٹ میں ایک مسلمان کا ہجومی تشدد ہو گا"۔
-
#WATCH | Hyderabad, Telangana: AIMIM chief Asaduddin Owaisi "We see that a BJP MP abuses a Muslim MP in the Parliament. People are saying that he should not have said all this in the Parliament, they are saying that his tongue was bad. This is the representative of the people for… pic.twitter.com/2H9KH7VSuZ
— ANI (@ANI) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Hyderabad, Telangana: AIMIM chief Asaduddin Owaisi "We see that a BJP MP abuses a Muslim MP in the Parliament. People are saying that he should not have said all this in the Parliament, they are saying that his tongue was bad. This is the representative of the people for… pic.twitter.com/2H9KH7VSuZ
— ANI (@ANI) September 24, 2023#WATCH | Hyderabad, Telangana: AIMIM chief Asaduddin Owaisi "We see that a BJP MP abuses a Muslim MP in the Parliament. People are saying that he should not have said all this in the Parliament, they are saying that his tongue was bad. This is the representative of the people for… pic.twitter.com/2H9KH7VSuZ
— ANI (@ANI) September 24, 2023
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف رمیش بدھوری کے انتہائی اشتعال انگیز ریمارکس کے باعث تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفی دینے کے بارے میں غور کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: نشی کانت دوبے کے الزامات بے بنیاد، ہمارے سنسکار ایسے نہیں ہیں: دانش علی
وہیں دوسری جانب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ہفتے کے روز کہا کہ بی ایس پی رہنما دانش علی کے وزیر اعظم نریندر مودی کو "نیچ" کہنے کے بعد ان کی پارٹی کے ساتھی رکن پارلیمنٹ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے دانش علی کے خلاف اس طرح کی زبان کا استعمال کیا۔ دانش علی نے نشی کانت دوبے کے الزام پر کہا کہ ان کے سنسکار ایسے نہیں ہیں کہ وہ وزیراعظم کے خلاف ایسے گھٹیا لفظ کا استعمال کریں۔
قبل ازیں جمعہ کو کانگریس، این سی پی، ٹی ایم سی اور ڈی ایم کے، کے رہنماؤں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بی جے پی لیڈر رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو پارلیمانی استحقاق کمیٹی کو بھیجا جائے۔ اسی معاملے میں کانگریس کے رہنما و سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔