ETV Bharat / state

مولانا آزاد یونیورسٹی میں ریگولر کورسز

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد میں واقع مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی نئے تعلیمی سال کے لیے ریگولر کورسز میں داخلے کی آخری تاریخ 30 جون ہے۔

author img

By

Published : Jun 29, 2019, 7:19 PM IST

متعلقہ تصویر

نئے تعلیمی سال 2019 تا 2020 کے لیے معیار کی اساس پر مختلف ریگولر کورسسز میں داخلوں کے لیے آن لائن فارم جمع کئے جا رہے ہیں۔

ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں رواں تعلیمی سال سے بیچلر آف ووکیشنل کورسس کے تحت میڈیکل امیجنگ ٹکنالوجی اور میڈیکل لیبارٹری ٹکنالوجی کے دو نئے کورسس میں بھی داخلہ دئیے جارہے ہیں۔

پوسٹ گریجویٹ پروگرام (اردو، انگریزی، ہندی، عربی،مطالعات ترجمہ،فارسی؛ مطالعات نسواں، نظم و نسق عامہ، سیاسیات،سوشل ورک، اسلامک اسٹڈیز، تاریخ، معاشیات، سماجیات؛ صحافت و ترسیل عامہ؛ ایم کام اور ایم ایس سی (ریاضی))؛ انڈر گریجویٹ پروگرامس میں بی اے، بی اے(آنرس)۔جے ایم سی، بی کام، بی ایس سی (ریاضی،طبیعات،کیمیا۔ایم پی سی)، بی ایس سی(ریاضی،طبیعات،کمپیوٹر سائنس،ایم پی سی ایس) اور بی ایس سی (حیاتی علوم – زیڈ بی سی)؛ مدارس کے فارغ طلبہ کے لیے برائے داخلہ انڈر گریجویٹ (بی کام/ بی ایس سی) اور پالی ٹیکنک پروگرامس کے لیے برج (رابطہ) کورسزمیں داخلہ کے لیے فارم پُر کرنے کا کل آخری دن ہوگا۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر

علاوہ ازیں لیٹرل انٹری کے تحت بی ٹیک اور پالی ٹیکنیک میں اہل طلبہ کو راست داخلے دئے جائیں گے۔

پی جی ڈپلوما ان ریٹیل مینجمنٹ اور جزوقتی ڈپلوما پروگرام میں (اردو، ہندی، عربی، فارسی اور اسلامک اسٹڈیز،تحسین غزل و اردو میں سرٹیفکیٹ کورس) بھی دستیاب ہیں۔

یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں اردو، فارسی، انگریزی اور عربی کے بی اے اور ایم اے کے نصاب دستیاب ہیں جب کہ سری نگر کیمپس میں معاشیات، اسلامک اسٹڈیز، اردو اور انگریزی میں ایم اے کورس پڑھایا جارہا ہے۔تمام درخواست گزاروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ کم از کم دسویں،بارہویں ڈگری میں اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرچکے ہوں یابحیثیت زبان یا مضمون، اردو کامیاب ہوں یا مصرحہ مدرسوں سے فارغ ہوں (مدرسوں کی فہرست ای - پراسپکٹس میں دی گئی ہے)۔
درخواستیں یونیورسٹی ویب سائٹ www.manuu.ac.in پر دستیاب ہے اور صرف آن لائن ہی قبول کی جائیں گی۔

نئے تعلیمی سال 2019 تا 2020 کے لیے معیار کی اساس پر مختلف ریگولر کورسسز میں داخلوں کے لیے آن لائن فارم جمع کئے جا رہے ہیں۔

ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں رواں تعلیمی سال سے بیچلر آف ووکیشنل کورسس کے تحت میڈیکل امیجنگ ٹکنالوجی اور میڈیکل لیبارٹری ٹکنالوجی کے دو نئے کورسس میں بھی داخلہ دئیے جارہے ہیں۔

پوسٹ گریجویٹ پروگرام (اردو، انگریزی، ہندی، عربی،مطالعات ترجمہ،فارسی؛ مطالعات نسواں، نظم و نسق عامہ، سیاسیات،سوشل ورک، اسلامک اسٹڈیز، تاریخ، معاشیات، سماجیات؛ صحافت و ترسیل عامہ؛ ایم کام اور ایم ایس سی (ریاضی))؛ انڈر گریجویٹ پروگرامس میں بی اے، بی اے(آنرس)۔جے ایم سی، بی کام، بی ایس سی (ریاضی،طبیعات،کیمیا۔ایم پی سی)، بی ایس سی(ریاضی،طبیعات،کمپیوٹر سائنس،ایم پی سی ایس) اور بی ایس سی (حیاتی علوم – زیڈ بی سی)؛ مدارس کے فارغ طلبہ کے لیے برائے داخلہ انڈر گریجویٹ (بی کام/ بی ایس سی) اور پالی ٹیکنک پروگرامس کے لیے برج (رابطہ) کورسزمیں داخلہ کے لیے فارم پُر کرنے کا کل آخری دن ہوگا۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر

علاوہ ازیں لیٹرل انٹری کے تحت بی ٹیک اور پالی ٹیکنیک میں اہل طلبہ کو راست داخلے دئے جائیں گے۔

پی جی ڈپلوما ان ریٹیل مینجمنٹ اور جزوقتی ڈپلوما پروگرام میں (اردو، ہندی، عربی، فارسی اور اسلامک اسٹڈیز،تحسین غزل و اردو میں سرٹیفکیٹ کورس) بھی دستیاب ہیں۔

یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں اردو، فارسی، انگریزی اور عربی کے بی اے اور ایم اے کے نصاب دستیاب ہیں جب کہ سری نگر کیمپس میں معاشیات، اسلامک اسٹڈیز، اردو اور انگریزی میں ایم اے کورس پڑھایا جارہا ہے۔تمام درخواست گزاروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ کم از کم دسویں،بارہویں ڈگری میں اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرچکے ہوں یابحیثیت زبان یا مضمون، اردو کامیاب ہوں یا مصرحہ مدرسوں سے فارغ ہوں (مدرسوں کی فہرست ای - پراسپکٹس میں دی گئی ہے)۔
درخواستیں یونیورسٹی ویب سائٹ www.manuu.ac.in پر دستیاب ہے اور صرف آن لائن ہی قبول کی جائیں گی۔

Intro:حیدرآباد - ذخائر آب کے تحفظ میں بلدیہ حیدرآباد کی ناکامی کے خلاف ہفتہ کے دن کل جماعتی احتجاج کیا گیا. حیدرآباد و اطراف اکناف میں کئی چھوٹے بڑے تالاب، جھیل اور کنٹے تھے جو اب کنکریٹ جنگل میں تبدیل کردئے گئے. غیر سرکاری تنظیموں اور کارکنوں کی جانب سے ان آبی ذخائر کے تحفظ کیلئے آوازیں اٹھائی جاتی رہیں مگر ارباب مجاز بروقت اقدامات کرنے میں ناکام رہے نتیجہ میں سارے شہر میں اب چند ہی جھیل اور تالاب باقی رہے گئے ہیں. حال ہی میں قلعہ گولکنڈہ اور آصف نگر علاقوں میں ذخائر آب پر قبضے شروع ہونے لگے تھے جس کے خلاف عوامی تحریک زور پکڑنے لگی ہے، اس کے حصہ کے طور پر ہفتہ کے دن گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے روبرو بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا. احتجاجیوں نے ایک محضر بھی بلدی حکام کو پیش کیا گیا. سابق رکن پارلیمنٹ مسٹر عزیز پاشاہ اور کانگریس قائد و صدر دکن وقف پروپرٹیز پروٹیکشن سوسائٹی مسٹر عثمان بن محمد الہاجری کی قیادت میں مختلف پارٹیوں اور تنظیموں کے کارکنوں نے احتجاجی پروگرام میں حصہ لیا. جناب عثمان بن محمد الہاجری نے کہا کہ آصف نگر میں دیوونی کنٹہ پر قبضہ کی کوششوں کے خلاف جہد کاروں نے ہی نشاندہی کی تھی مگر سرکاری حکام بھی ملی بھگت کرتے ہوئے قابضین کی درپردہ مدد کررہے ہیں. بائٹ : عزیز پاشاہ سابقہ روکن پالیمان بائٹ : چار ونکیٹ ریڈی ( سیکریٹریCPI)


Body:حیدرآباد - ذخائر آب کے تحفظ میں بلدیہ حیدرآباد کی ناکامی کے خلاف ہفتہ کے دن کل جماعتی احتجاج کیا گیا. حیدرآباد و اطراف اکناف میں کئی چھوٹے بڑے تالاب، جھیل اور کنٹے تھے جو اب کنکریٹ جنگل میں تبدیل کردئے گئے. غیر سرکاری تنظیموں اور کارکنوں کی جانب سے ان آبی ذخائر کے تحفظ کیلئے آوازیں اٹھائی جاتی رہیں مگر ارباب مجاز بروقت اقدامات کرنے میں ناکام رہے نتیجہ میں سارے شہر میں اب چند ہی جھیل اور تالاب باقی رہے گئے ہیں. حال ہی میں قلعہ گولکنڈہ اور آصف نگر علاقوں میں ذخائر آب پر قبضے شروع ہونے لگے تھے جس کے خلاف عوامی تحریک زور پکڑنے لگی ہے، اس کے حصہ کے طور پر ہفتہ کے دن گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے روبرو بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا. احتجاجیوں نے ایک محضر بھی بلدی حکام کو پیش کیا گیا. سابق رکن پارلیمنٹ مسٹر عزیز پاشاہ اور کانگریس قائد و صدر دکن وقف پروپرٹیز پروٹیکشن سوسائٹی مسٹر عثمان بن محمد الہاجری کی قیادت میں مختلف پارٹیوں اور تنظیموں کے کارکنوں نے احتجاجی پروگرام میں حصہ لیا. جناب عثمان بن محمد الہاجری نے کہا کہ آصف نگر میں دیوونی کنٹہ پر قبضہ کی کوششوں کے خلاف جہد کاروں نے ہی نشاندہی کی تھی مگر سرکاری حکام بھی ملی بھگت کرتے ہوئے قابضین کی درپردہ مدد کررہے ہیں. بائٹ : عزیز پاشاہ سابقہ روکن پالیمان بائٹ : چار ونکیٹ ریڈی ( سیکریٹریCPI)


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.