پلا رامنا مورتی کا ماننا ہے کہ خون قدرت کا انمول تحفہ ہے اور اگر کسی کو ضرورت ہو تو ہمیں اس کی جان بچانے کے لیے خون کا عطیہ دینا چاہئے۔ اس بات کو نظر میں رکھتے ہوئے انہوں نے بار بار خون کا عطیہ دیا ہے۔
طلبا کو پڑھانے کے ساتھ ساتھ 62 سالہ پلا رامنا مورتی سماج کے تئیں اپنے فرض کو نبھانے میں بھی پیش پیش رہے ہیں۔ نیشنل یوتھ ڈے، یوتھ ہاسٹل اسوسی ایشن آف انڈیا، روٹری بلڈ بنک، ریڈ کراس کے علاوہ کسی بھی موقع پر منعقد ہونے والے بلڈ ڈونیشن کیمپ میں پلا رامنا مورتی نے خون کا عطیہ دیا۔
حال ہی میں پلا رامنا مورتی نے 98 ویں بار خون کا عطیہ دیا۔ رامنا مورتی کے مطابق یہ سب کچھ روزانہ باقاعدہ جسمانی ورزش کرنے اور تغذیہ بخش غذا لینے کی وجہ سے ممکن ہو پایا۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کورونا وبا اور لاک ڈاؤن جیسے حالات پیدا نہ ہوں تو وہ ابھی تک ایک سو بار خون کا عطیہ کرچکے ہوتے۔ رامنا مورتی نے معذور افراد کی مدد کے لیے بھی مختلف پروگرامز منعقد کئے ہیں۔ رامنا مورتی کی زندگی اور انسانیت کے لیے ان کا جذبہ مثالی ہے۔