حیدرآباد: نکاح کو آسان بنانے کی مہم کے اب اثرات نظر آنے لگے ہیں، جہاں ایک طرف لوگ بے جا رسومات ادا کرتے ہوئے لاکھوں روپیوں کے جہیز، لڑکی والے کے گھر سینکڑوں باراتیوں کی ضیافت اور دیگر رسومات ادا کرنے کو شادی کا اہم جز سمجھتے ہیں تو وہیں ملک کے مختلف خطوں سے اب ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں جہاں مسلم نوجوان سادگی سے نکاح کر کے معاشرے کے نوجوانوں کے لیے مثال بن رہے ہیں۔ Marriage with Simplicity in Hyderabad
ایسی ہی ایک نکاح کی تقریب حیدرآباد کے علاقے بابا نگر واقع مسجد اخلاص میں منعقد ہوئی۔ بہت ہی سادگی کے ساتھ یہاں نکاح کی سنت ادا کی گئی، نہ کوئی جہیز اور نہ ہی باراتیوں کی زحمت۔ مسجد میں نکاح کی تقریب کے بعد مسجد میں ہی نوشا کی جانب سے تناول طعام کا اہتمام کیا گیا- دلہن کی بدائی بھی مسجد سے کی گئی دلہا محمد عامر جو پیشے سے انجینئر ہیں، نے کہا کہ سنت کے مطابق نکاح کو انجام دیا اور غیر شرعی رسم و رواج ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلم نوجوانوں کو سادگی کے ساتھ ہی نکاح کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Second Marriage of Daughter-in-Law: سسر نے بہو کی دوسری شادی کرائی
دلہے کے بڑے بھائی محمد زاہد نے کہا کہ ان کے بھائی نے یہ ایک اچھا قدم اٹھایا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ عام ہونا چاہیے۔ اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رشتہ مکمل طور پر اسلامی تعلیمات کے مطابق قائم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم معاشرے سے بے جا رسومات کا خاتمہ ہو جائے تو کئی مسائل دور ہو جائیں گے۔ چند لوگوں کی موجودگی میں نکاح معروف عالم دین مولانا آصف عمری نے پڑھایا۔
نکاح کے خطبہ کے دوران مولانا نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے حدیث نبوی کی روشنی میں بتایا کہ سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں سب سے کم خرچ ہو۔ انہوں نے اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب مسلم نوجوانوں میں بھی بیداری آ رہی ہے اور وہ سادگی سے نکاح کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔