چننئی: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے جمعرات کو کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنے کا مقصد ان لوگوں کو نشانہ بنانا ہے جو بی جے پی کے خلاف ہیں۔ اسٹالن ای ایس آئی ڈائرکٹر جیا راجامورتی کے بیٹے سرنگراجن کی شادی میں شرکت کرنے آئے تھے جہاں انہوں نے یکساں سول کوڈ سے متعلق مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلے سے ہی دیوانی اور فوجداری قوانین موجود ہیں۔ بی جے پی ان قوانین کو ہٹانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور اپنے نظریات کو پھیلانے کے لیے یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یکساں سول کوڈ کا مقصد ان لوگوں کو نشانہ بنانا ہے جو اس (بی جے پی) کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے سیاستدان اور بی جے پی کی مخالفت کرنے والوں کو پہلے ہی سی بی آئی، ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) اور آئی ٹی (انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ) کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسٹالن نے بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زعفرانی پارٹی اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے آگے نہیں آئی۔ بی جے پی عوام مخالف رویہ رکھتی ہے اور اس نے لوگوں پر مذہب کی سیاست کو مسلط کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ ایک آمرانہ حکومت ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Amartya Sen on UCC یکساں سول کوڈ ہندو راشٹرا بنانے کا ڈیزائن ہے، امرتیہ سین
انہوں نے یکساں سول کوڈ کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قوم کے پاس پہلے سے ہی دیوانی اور فوجداری قوانین موجود ہیں۔ پرسنل لاز کو ختم کرکے مرکزی حکومت اب یکساں سول کوڈ میں دخل اندازی کی کوشش کر رہی ہے۔مجوزہ اقدام ان لوگوں کو نشانہ بنانا ہے جو زعفرانی پارٹی، اس کے نظریہ اور مرکز میں اس کی حکومت کی مخالفت کرتے ہیں۔ بتادیں کہ 29 جون کو اسٹالن نے یکساں سول کوڈ کو آگے بڑھانے کے لیے مودی پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی فرقہ وارانہ جذبات کو ہوا دے کر اور ملک میں انتشار پیدا کرکے 2024 کے لوک سبھا انتخابات جیتنے کا سوچ رہے ہیں۔