تروچیراپلی: تروچیراپلی سٹی پولس نے بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے قومی کنوینر امیت مالویہ کے خلاف سناتن دھرم سے متعلق ڈی ایم کے لیڈر اور تمل ناڈو کے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی ترقی کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن کے تبصرے کو مبینہ طور پر توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ امیت مالویہ نے حال ہی میں سوشل نیٹ ورک ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ ادھیانیدھی نے سناتن دھرم کو ملیریا اور ڈینگو سے جوڑا ہے۔ ان کی رائے ہے کہ اس (سناتن دھرم) کو سرے سے ختم کردینا چاہیے نہ کہ محض مخالفت کرنی چاہئے۔ مختصراً یہ کہا جائے کہ وہ (ادھیانیدھی) ملک میں سناتن دھرم کی پیروی کرنے والی 80 فیصد آبادی کی نسل کشی کی دعوت دے رہے ہیں۔
ضلع جنوبی تروچیراپلی کے ڈی ایم کے ایڈوکیٹ ونگ کے آرگنائزر کے اے وی دیناکرن نے تروچیراپلی سٹی کمشنر آف پولیس کو بھیجی گئی شکایت میں کہا کہ ادھیانیدھی کی طرف سے سناتن دھرم پر اپنے تبصرے کی وضاحت جاری کرنے کے باوجود، بی جے پی لیڈر نے سیاسی تشدد بھڑکانے، دو گروہوں کے درمیان نفرت کو ہوا دینے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو زک پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر ان کی تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ پولیس ذرائع نے جمعرات کے روز یہاں بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر سٹی کرائم برانچ کی پولیس نے مالویہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153, 153 (A), 504, 505 (1) (b) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
دریں اثناء، مدورئی سائبر کرائم ونگ کی پولیس نے اجودھیا کے تاپسوی چاونی مندر کے پجاری سیر رام چندر داس پرمہنس آچاریہ کے خلاف مقدمہ درج کیا، جس نے متنازعہ تبصرے کے لیے ادھیانیدھی کا سر قلم کرنے پر 10 کروڑ روپے کے انعام کی پیشکش کی تھی۔ پولیس نے ڈی ایم کے ایڈوکیٹس ونگ کے کوآرڈینیٹر کی شکایت پر پجاری رام چندر پرمہنس کے خلاف دفعہ 153، 153 اے (1) (اے)، 504، 505 (1) (بی)، 505 (2) اور 506 (ii) کے تحت کیس درج کیا ہے۔ پولیس نے صحافی پیوش رائے پر بھی مقدمہ درج کیا ہے، جس نے ادھیانردھی کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے پجاری کی ویڈیو شیئر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
- سناتن دھرم تنازع، بہتان پھیلانا ہی بی جے پی کی بقا کا طریقہ، ادے ندھی
- اسٹالن کے بیٹے کا سناتن دھرم پر متنازع تبصرہ، بی جے پی کا انڈیا اتحاد پر حملہ
- پارلیمنٹ کے افتتاح کیلئے صدر جمہوریہ کو مدعو نہ کرنے جیسے سناتن طرز عمل کے خلاف، ادے ندھی
واضح رہے کہ چند روز قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کے صاحبزادے ادھیانیدھی نے سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگو اور ملیریا سے کرکے بڑے سیاسی تنازع کو جنم دیا اور کہا کہ ان بیماریوں کی طرح اسے بھی ختم کیا جانا چاہیے۔ بی جے پی، اے آئی اے ڈی ایم کے، تمل منیلا کانگریس، پوتھیا تملگام اور ہندوتوا تنظیموں نے ان کے تبصرے کی سخت مذمت کی، جبکہ ڈی ایم کے اور اس کے اتحادیوں نے ان کے تبصروں کی حمایت کی۔ تاہم، اپوزیشن کے نئے اتحاد انڈیا میں شامل کانگریس، ترنمول کانگریس، شیو سینا اور عام آدمی پارٹیوں کے کچھ لیڈروں نے سناتن دھرم پر اپنے اتحادی ڈی ایم کے کے موقف سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ (یو این آئی)