اپنی متعدد تقریروں میں ہندو مذہب اور ہندو رسم و رواج کا پرچار کرنے والی موٹیویشنل اسپیکر اور ٹیچر سبری مالا جیا کانتھن نے کچھ عرصہ قبل ہی قرآن کریم کو پڑھنا اور اس کا ترجمہ سمجھنا شروع کیا تھا۔ قرآن پاک کا مطالعہ مکمل کرنے اور اسے سمجھنے کے بعد انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ انہوں نے مذہب اسلام کو عظیم مذہب اور مقدس کتاب کو نجات کی کتاب بھی قرار دیا۔
-
A famous Tamil Nadu Social Activist & Teacher Sabarimala accepted Islam.
— Mohammed Habeeb Ur Rehman (@Habeebinamdar) April 23, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Now Fathima Sabarimala.
Hatred towards Indian Muslims led her to read the Quran & then embrace Islam.
She Said ,“Now I love Islam more than Myself “
Allahu akbar. pic.twitter.com/cVr7cy11MM
">A famous Tamil Nadu Social Activist & Teacher Sabarimala accepted Islam.
— Mohammed Habeeb Ur Rehman (@Habeebinamdar) April 23, 2022
Now Fathima Sabarimala.
Hatred towards Indian Muslims led her to read the Quran & then embrace Islam.
She Said ,“Now I love Islam more than Myself “
Allahu akbar. pic.twitter.com/cVr7cy11MMA famous Tamil Nadu Social Activist & Teacher Sabarimala accepted Islam.
— Mohammed Habeeb Ur Rehman (@Habeebinamdar) April 23, 2022
Now Fathima Sabarimala.
Hatred towards Indian Muslims led her to read the Quran & then embrace Islam.
She Said ,“Now I love Islam more than Myself “
Allahu akbar. pic.twitter.com/cVr7cy11MM
فاطمہ سبری مالا نے مکہ کے دورے پر کہا کہ میں نے اپنے آپ سے پوچھا کہ دنیا میں مسلمانوں کے خلاف اتنی نفرت کیوں ہے؟ میں نے ایک غیر جانبدار شخص کے طور پر قرآن پڑھنا شروع کیا۔ تب مجھے حقیقت معلوم ہوئی۔ اب میں اسلام کو اپنے سے زیادہ پیار کرتی ہوں۔ فاطمہ نے مزید کہا کہ مسلمان ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ انھوں نے مسلمانوں سے ہر ایک کو قرآن کا تعارف کرانے کی درخواست کی۔ فاطمہ نے مزید کہا کہ مسلمانوں لوگوں کے پاس کمال کی کتاب ہے، اسے گھروں میں کیوں چھپا رکھا ہے؟ دنیا کو یہ ضرور پڑھنا چاہیے۔''
دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اپنا نام فاطمہ سبری مالا رکھنے والی موٹیویشنل اسپیکر کی عمرے کی سعادت حاصل کرنے کی ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر خوب وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ مقدس مقامات کی زیارت کے دوران اپنی مادری زبان میں اسلام قبول کرنے کا اعتراف بھی کرتی دکھائی دیں۔
سبری مالا ہندو خاندان میں پیدا ہوئیں اور ان کے شوہر اور بیٹا بھی ہندو مذہب کے پیروکار ہیں۔ سبری مالا یکساں تعلیم نصاب قائم کرنے اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے مہم چلانے کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نے لڑکیوں کے تحفظ پر ایک کتاب بھی لکھی ہے، جسے انہوں نے تامل ناڈو کے اسکولوں میں پڑھنے والی بچیوں میں مفت تقسیم بھی کیا۔
سبریمالا کی پیدائش 26 دسمبر 1982 کو مدورائی میں الاگھرسامی اور کلائیاراسی میں ہوئی تھی۔ اس نے جیاکانتن سے شادی کی اور ان کا ایک بیٹا ہے جس کا نام جیاچولن ہے۔ سبریمالا نے اپنی تعلیم ڈنڈیگل، تمل ناڈو میں کی، اور 2002 میں کڈالور ضلع کے کٹومنارگوڈی کے قریب ایلیری اسکول میں بطور اسکول ٹیچر شامل ہوئیں۔ اس نے سرکاری اسکول ٹیچر کے طور پر اپنی نوکری یہ کہتے ہوئے چھوڑ دی کہ قوم ان کی ملازمت سے زیادہ اہم ہے۔