ڈاکٹر ہرش وردھن نے ٹویٹ کرکے اپنے تعزتی پیغام میں کہا کہ 'کئی گھنٹے زندگی اور موت سے جنگ لڑنے والے سجيت کی موت سے وہ بہت دکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 70 گھنٹے سے زیادہ وقت تک موت سے جنگ لڑنے والے سجيت ولسن کی موت سے میں بہت دکھی ہوں۔ میرے دکھ کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
ضلع تیرو چیرا پلی کے ناڈو کٹوپٹی گاؤں میں تقریبا 100 میٹر گہرے بورویل میں گرا دو سالہ معصوم اپنی زندگی کی جنگ ہار گیا اور آج صبح اس کی لاش کو باہر نکالا گیا۔
ریونیو کمشنر نے آج علی الصبح تقریبا دو بجکر 30 منٹ پر میڈیا کو سجيت کی موت کی اطلاع دی۔
سجيت جمعہ کی شام تقریبا پانچ بجکر 40 منٹ پر کھیلتےکھیلتے اپنے والد کے کھیت میں بنے بورویل میں گر گیا تھا۔ اور 30 فٹ کی گہرائی میں پھنس گیا تھا۔
اس کے بعد رات میں وہ مزید کھسکتے ہوئے تقریبا 100 فٹ کی گہرائی میں جا کر پھنس گیا تھا۔ معصوم کو بچانے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس اور ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس کا ریسکیو آپریشن چار دنوں سے مسلسل جاری تھا، لیکن اس کو بچایا نہیں جا سکا۔