سنگارام نامی شخص کی اس فیکٹری میں دیسی پٹاخوں اور مندروں میں ہونے والے تہواروں ،تقریبوں اور شادی کے موقع پر ہوا میں چھوڑے جانے والے پٹاخے بنائے جاتے تھے۔گودام میں رکھے پٹاخوں میں آگ لگ گئی جس کی وجہ سے یہ دھماکہ ہوا۔
راحت عملے کے مطابق ہلاک شدگان کی جلی ہوئی لاشیں جائےوقوع پر بکھری پڑی تھیں جبکہ فیکٹری سے دھویں کی موٹی لپٹیں نکل رہی تھیں اور بیچ بیچ میں پٹاخوں کی آواز بھی سنائی دے رہی تھی۔فائربریگیڈ عملہ،پولیس ،راحت اور بچاؤ اہلکاروں کے ساتھ جائے وقوع پر موجود تھا۔
ہلاک شدگان کی شناخت سریش ،بابو،سنگراویل،موہن،اریوو اورویرییان کے طورپر کی گئی ہے۔ابتدائی جانچ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ فیکٹری گزشتہ کئی برسوں سے بغیر کسی اجازت کے چلائی جارہی تھی اور اس میں آگ سے نمٹنے والے کسی طرح کے انتظام نہیں تھے۔کئی سینئر پولیس افسروں نے جائے وقوع کا دورہ کرکےاپنی سطح پر حادثے کی جانچ کی ہے۔
پولیس نے مختلف دفعات کے تحت ایک معاملہ درج کیا ہے۔فیکٹری مالک کی بھی تلاش کی جارہی ہے۔