ETV Bharat / state

' مرکزی حکومت نے کشمیر کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کیا' - مرکزی حکومت کی کارروائی پر تنقید

بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کی حزب اختلاف کی جماعت ڈی ایم کے نے مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے فیصلے کی مذمت کی۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اسی فیصلے کی وجہ سے جموں و کشمیر ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل ہوگیا۔

' مرکزی حکومت نے کشمیر کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کیا'
author img

By

Published : Nov 11, 2019, 8:08 AM IST


ایم کے اسٹالن کی زیر قیادت پارٹی ڈی ایم کے نے جموں وکشمیر کے معاملے پر مرکزی حکومت کی کارروائی پر تنقید کی۔ ایم کے اسٹالن نے جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت گرفتار تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چینئی میں جنرل کونسل کے اجلاس میں منظور کی جانے والی ایک قرار داد میں مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے خاتمے اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کی مذمت کی گئی اور کہا گیا گیا کہ مرکز کی مودی حکومت وہاں کے لوگوں کے نظریات کی ترجمانی کرنے میں ناکام رہی۔

جموں وکشمیر کے معاملے پر مرکز کی کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے ہے ایم کے اسٹالن نے مطالبہ کیا کہ مرکز ' لوگوں کے جذبات و احساسات کا احترام کرے۔'

ڈی ایم کے نے اپنے اجلاس میں مرکز پر زور دیا کہ وہ 'گرفتار تمام افراد کو فوری طور پر رہا کرے اور انسانی حقوق، کشمیری عوام کی حساسیت اور جمہوری اخلاقیات کا احترام کرے۔'

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے 'جموں و کشمیر' اور 'لداخ' میں تقسیم کردیا ہے۔

جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اس کے بعد حکومت نے واضح کیا تھا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔


ایم کے اسٹالن کی زیر قیادت پارٹی ڈی ایم کے نے جموں وکشمیر کے معاملے پر مرکزی حکومت کی کارروائی پر تنقید کی۔ ایم کے اسٹالن نے جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت گرفتار تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چینئی میں جنرل کونسل کے اجلاس میں منظور کی جانے والی ایک قرار داد میں مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے خاتمے اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کی مذمت کی گئی اور کہا گیا گیا کہ مرکز کی مودی حکومت وہاں کے لوگوں کے نظریات کی ترجمانی کرنے میں ناکام رہی۔

جموں وکشمیر کے معاملے پر مرکز کی کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے ہے ایم کے اسٹالن نے مطالبہ کیا کہ مرکز ' لوگوں کے جذبات و احساسات کا احترام کرے۔'

ڈی ایم کے نے اپنے اجلاس میں مرکز پر زور دیا کہ وہ 'گرفتار تمام افراد کو فوری طور پر رہا کرے اور انسانی حقوق، کشمیری عوام کی حساسیت اور جمہوری اخلاقیات کا احترام کرے۔'

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے 'جموں و کشمیر' اور 'لداخ' میں تقسیم کردیا ہے۔

جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اس کے بعد حکومت نے واضح کیا تھا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

Intro:Body:

DMK accuses Centre of turning Kashmir into a 'huge prison'


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.