اطلاعات کے مطابق طلبا نے 'آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں جو نتائج درپیش ہوں گے، اس موضوع پر بحث میں حصہ لیا تھا۔'
طلبا پر الزام ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی کے احاطے میں 'ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں' کے پوسٹر لگائے۔
جس کے بعد اس پوسٹر سے متعلق یونیورسٹی نے 30 طلبا کو نوٹس جاری کیا اور ان سے وضاحت طلب کی ہے۔
نوٹس میں لکھا ہے کہ انتظامیہ یہ نوٹس دینا چاہتی ہے کہ طلبا کی ایک جماعت نے یونیورسٹی کیمپس کے اندر طلبا کی اظہار رائے کی آزادی کے نام پر لوگوں کو جمع کرنے اور نعرے لگانے کا منصوبہ بنایا جو قوانین و ضوابط کے خلاف ہے۔