ریاست تمل ناڈو کے ضلع تیروچیرا پلی کے نڈو کٹوپٹی میں ایک معصوم بچہ کے بورویل میں گرنے کے بعد ریاست سمیت پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم نے راحتی کام شروع کی۔
اس دوران ٹیم نے تین دنوں کی مشقت کے بعد آج صبح بورویل سے بچہ کو باہر نکالا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔جسے ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔
اس سے قبل محکمہ ٹرانسپورٹ کے پرنسپل سکریٹری جے رادھا کرشنن نے کہا تھا کہ سجت کی لاش بورویل کے اندر انتہائی خراب حالت میں تھی اور اس کی جسم سڑ چکی تھی۔ رادھا کرشنن نے ڈاکٹروں کے حوالے سے میڈیا کے افراد کو بتایا کہ 'بچے کو زندہ نکالنے کے لیے ہر طرح کی کوشش کی گئی لیکن بدقسمتی سے بچے کو بچا نہیں پائے۔ بچے کو بچانے کے لیے 80 گھنٹے سے زیادہ مسلسل کوشش کی گئی۔'
25 اکتوبر کو یعنی جمعہ کو سجیت اپنے گھر کے قریب کھیلتے ہوئے 30 فٹ گہرے بورویل میں گر گیا تھا لیکن وہ آہستہ آہستہ پھسل کر بورویل میں بہت نیچے چلا گیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ سجیت 88 فٹ کی گہرائی میں چلا گیا تھا۔ این ڈی آر ایف کے چھ سے زیادہ عملے نیز اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کو بچانے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
ریاست کے نائب وزیراعلی او پنیرسیلوم اور وزرا نے ذاتی طور پر امدادی کاروائیوں کی نگرانی کر رہے تھے اور یہ سبھی لوگ پیر کے روز اس بچے کے اہل خانہ سے بھی ملے تھے۔