سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہا ہے آج ایک بار پھر انجمن کے سربراہ اور میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق، جو 5 اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں، کو اپنے گھر سے باہر نکلنے اور مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور وعظ و تبلیغ کی اجازت نہیں دی گئی۔Mirwaiz Couldn’t Offer Friday Prayers at Jamia Masjid Srinagar
انجمن نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’’میرواعظ کی رہائش گاہ - میرواعظ منزل نگین - کے ارد گرد صبح سے ہی اضافی نفری اور پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔‘‘ انجمن نے حکام کو یاد دلایا کہ وہ ’’لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اُس بیان پر قائم رہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میرواعظ عمر فاروق آزاد ہیں اور کہیں بھی جا سکتے ہیں۔‘‘Mirwaiz Umar Farooq Continued to be under House Detention
- یہ بھی پڑھیں:میرواعظ کی رہائی، حقیقت کیا ہے؟
انجمن اوقاف کا مزید کہنا ہے کہ کشمیری عوام ایل جی کے بیان کو عملی جامہ پہنائے جانے کے لیے شدت سے منتظر ہے اور میرواعظ کشمیر کی نظر بندی کو ختم کرکے ان کی رہائی کے انتظار میں ہیں تاکہ وہ حسب سابق اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کر سکے۔