سرینگر: کالعدم تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر محمد یاسین ملک نے جموں کی ایک خصوصی عدلت سے روبیہ سعید معاملے میں عدالت میں خود گواہوں سے جرح کرنے کی گزارش کی ہے۔ Yasin Malik on Rubaiya Sayeed Case
عدالت کے ایک سینیئر آفیسر کے مطابق "ملک نے گزارش کی ہے کہ وہ جموں عدالت میں ذاتی طور پر حاضر ہو کر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کے اغوا معاملے میں گواہوں سے جرح کریں گے اور اگر اُن کو اجازت نہیں دی گئی تو وہ غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔ ملک نے اس حوالے سے مرکزی سرکار کو بھی خط لکھا ہے۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ملک جو ٹیرر فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عدالت میں آج پیش ہوئے تھے۔" واضح رہے کہ یہ مقدمہ 8 دسمبر 1989 کے روبیہ سعید کے اغوا سے متعلق ہے۔ روبیہ سعید کے اغوا کے پانچ روز بعد 13 دسمبر کو اس وقت کی وی پی سنگھ سرکار نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے پانچ عسکریت پسندوں کو روبیہ سعید کی رہائی کے بدلے میں رہا کیا تھا۔ یاسین ملک کو 2019 میں ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ گرفتار کیے جانے کے بعد یہ معاملہ دوبارہ منظر عام پر آگیا تھا۔
مزید پڑھیں:
روبیہ سعید کے اغوا کا معاملہ: یاسین ملک کے خلاف چارج شیٹ داخل
واضح رہے کہ گذشتہ برس جنوری میں سی بی آئی نے خصوصی پبلک پراسیکیوٹرز مونیکا کوہلی اور ایس کے بٹ کی مدد سے روبیہ سعیدا غوا معاملے میں ملک سمیت 10 لوگوں کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ٹیرر فنڈنگ کیس میں قصوروار کشمیر کے علیٰحدگی پسند لیڈر یاسین ملِک کو این آئی اے کورٹ نے 25 مئی کو سزا سنائی ہے۔ کورٹ نے یاسین ملک کو دو مقدمات میں عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ Yasin Malik gets life imprisonment in terror funding case
مزید پڑھیں: