ETV Bharat / state

کشمیر: یشونت سنہا کو بھی نظر بند کیا گیا؟ - یشونت سنہا نے زمینی صورتحال کا جائزہ

جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہفتہ کے روز سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی زیر قیادت پانچ رکنی وفد کو 'عسکریت پسندوں کا خطرہ' کا حوالہ دیتے ہوئے سرینگر کے ایک ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔

یشونت سنہا کو سرینگر کے ایک ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی
author img

By

Published : Nov 23, 2019, 7:27 PM IST

واضح رہے کہ وادی میں جاری غیر یقینی صورتحال کے بیچ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رُکنی ایک وفد وادی کے دورہ پر ہے۔

یشونت سنہا کو سرینگر کے ایک ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی

گزشتہ روز مسٹر سنہا نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کشمیر میں سب کچھ نارمل نہیں ہے اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے نارملسی کی جو تصویر ملک کے سامنے رکھنے کی کوشش کی ہے وہ سرینگر میں نظر نہیں آتی۔

یشونت سنہا نے آج زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر کا دورہ کرنے کا ارادہ کیا تھا، تاہم انہیں ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزیر خارجہ نے نیشنل کانفرنس کے نظر بند رہنما فاروق عبداللہ سے فون پر بات کی۔

بتا دیں کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے ہی سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، اور محبوبہ مفتی سمیت درجنوں ہند نواز سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔

یشونت سنہا نے آج کہا کہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیاں جانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن حکام نے جنوبی کشمیر میں دہشت گردی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی نقل و حرکت کو محدود کردیا۔

سنہا نے بتایا کہ 'میں نے ڈپٹی کمشنر کو ایک خط کے ذریعے فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، محبوبہ مفتی اور محمد یوسف تاریگامی سے ملنے کی اجازت طلب کی گئی تھی، لیکن ہمیں اجازت نہیں دی گئی ہے'۔

یشونت سنہا کے مطابق 'پولیس نے انہیں بتایا کہ وہ حکام کی اجازت سے سرینگر میں نقل و حرکت کر سکتے ہیں'۔انہوں نے کہا کہ وفد کو ملی سکیورٹی ایڈوائزی میں کہا گیا کہ وہ ایسے کسی بھی سفر سے گریز کریں جو ان کی حفاظت اور سلامتی کو خطرے میں ڈال دے۔

یشونت سنہا کی قیادت میں سول سوسائٹی اراکین کا وفد جمعہ کے روز سرینگر پہنچا وہ 25 نومبر تک خیمہ زن رہ کر زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
وفد میں سابق بیوروکریٹ وجاہت حبیب اللہ، صحافی بھارت بھوشن اور سول سوسائٹی رکن کپل کاک شامل ہیں۔ اگرچہ یشونت سنہا نے ستمبر کے مہینے میں وادی کے دورے پر آنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں سرینگر کے ہوائی اڈے سے ہی واپس بھیجا گیا تھا۔

واضح رہے کہ وادی میں جاری غیر یقینی صورتحال کے بیچ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رُکنی ایک وفد وادی کے دورہ پر ہے۔

یشونت سنہا کو سرینگر کے ایک ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی

گزشتہ روز مسٹر سنہا نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کشمیر میں سب کچھ نارمل نہیں ہے اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے نارملسی کی جو تصویر ملک کے سامنے رکھنے کی کوشش کی ہے وہ سرینگر میں نظر نہیں آتی۔

یشونت سنہا نے آج زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر کا دورہ کرنے کا ارادہ کیا تھا، تاہم انہیں ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزیر خارجہ نے نیشنل کانفرنس کے نظر بند رہنما فاروق عبداللہ سے فون پر بات کی۔

بتا دیں کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے ہی سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، اور محبوبہ مفتی سمیت درجنوں ہند نواز سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔

یشونت سنہا نے آج کہا کہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیاں جانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن حکام نے جنوبی کشمیر میں دہشت گردی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی نقل و حرکت کو محدود کردیا۔

سنہا نے بتایا کہ 'میں نے ڈپٹی کمشنر کو ایک خط کے ذریعے فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، محبوبہ مفتی اور محمد یوسف تاریگامی سے ملنے کی اجازت طلب کی گئی تھی، لیکن ہمیں اجازت نہیں دی گئی ہے'۔

یشونت سنہا کے مطابق 'پولیس نے انہیں بتایا کہ وہ حکام کی اجازت سے سرینگر میں نقل و حرکت کر سکتے ہیں'۔انہوں نے کہا کہ وفد کو ملی سکیورٹی ایڈوائزی میں کہا گیا کہ وہ ایسے کسی بھی سفر سے گریز کریں جو ان کی حفاظت اور سلامتی کو خطرے میں ڈال دے۔

یشونت سنہا کی قیادت میں سول سوسائٹی اراکین کا وفد جمعہ کے روز سرینگر پہنچا وہ 25 نومبر تک خیمہ زن رہ کر زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
وفد میں سابق بیوروکریٹ وجاہت حبیب اللہ، صحافی بھارت بھوشن اور سول سوسائٹی رکن کپل کاک شامل ہیں۔ اگرچہ یشونت سنہا نے ستمبر کے مہینے میں وادی کے دورے پر آنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں سرینگر کے ہوائی اڈے سے ہی واپس بھیجا گیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.