سرینگر: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں پر جنہوں نے قبضہ کیا ہے اس کو ہٹایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جن اثر رسوخ والے لوگوں نے اپنے عہدوں کا استعمال کرکے سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ان باتوں کا اظہار ایل جی نے سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ مختصر بات چیت کے دوران کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی اور غریب لوگوں سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے بلکہ سرکار ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے فکر مند ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری غریب لوگوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھا رہی ہیں۔
ایل جی منوج سنہا نے مزید کہا کہ اثر رسوخ والے لوگوں نے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کرکے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا لہذا اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لانا اب ناگزیر بن گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے بار بار حکم دیا کہ جن اثر رسوخ رکھنے والے افراد نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا اُنہیں ہٹایا جائے ۔
اُن کے مطابق عدالت عظمیٰ کی جانب سے جو کہا گیا اُس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی خاطر سرکار کاربند ہے۔
جموں وکشمیر میں انتخابات کے بارے پوچھے جانے ایک سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ' الیکشن کمیشن کا بیان آپ نے پڑھا یہ ان ہی کے دائرہ اختیار میں ہے'۔
مزید پڑھیں: DAP on Land Eviction اراضی سے متعلق حکمنامہ واپس نہ لیا تو احتجاج کیا جائے گا، ڈی اے پی
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر کے سبھی اضلاع میں سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف پچھلے ایک ہفتے سے کارروائی جاری ہے۔معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے ابتک سینکڑوں کنال سرکاری اراضی پر کیے گئے قبضے کو چھڑایا ہے اور آنے والے دنوں کے دوران سرکاری زمینوں سے قبضہ ہٹانے کی مہم جاری ہے۔ جموں وکشمیر کی سبھی سیاسی پارٹیوں نے حکومتی فیصلے کی نکتہ چینی کرتے ہوئے اس پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا۔