ETV Bharat / state

کیا خواتین کاروباری اپنے تجارتی یونٹس پھر سے بحال کر پائیں گی؟ - jammu and kashmir

ہمارے سماج میں لڑکیوں کا حصول روزگار کے لئے کوئی غیر روایتی تجارت کرنا ویسے بھی ایک دشوار گزار عمل ہے۔ لیکن جن خواتین نے اپنا کاروبار شروع کیا تھا، کورونا لاک ڈاؤن نے ان کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا۔

کیا خواتین کاروباری اپنے تجارتی یونٹس اب پھر سے بحال کر پائیں گی؟
کیا خواتین کاروباری اپنے تجارتی یونٹس اب پھر سے بحال کر پائیں گی؟
author img

By

Published : Aug 10, 2020, 11:07 PM IST

کشمیر وادی میں جب رواں برس مارچ کے مہینے میں کورونا وائرس نے دستک دی تو بہت کم لوگوں کو اندازہ تھا کہ یہ ان دیکھا دشمن معمولات زندگی کو یکسر تبدیل کرنے کے علاوہ پہلے سے ہی تباہ حال معیشت پر پھر سےناکارہ اثرات مرتب کرے گا۔

کووڈ 19 کی وبا نے ان تعلیم یافتہ خواتین کے کاروبار کی بنیادیں بھی ہلا دیں جنہوں نے بڑے حوصلے اور جرت مندی سے اپنا کاروبار شروع کیا تھا۔ انہیں خواتین میں شامل ہیں سرینگر کے مضافاتی علاقے بمنہ سے تعلق رکھنے والی عالیہ ریاض۔

عالیہ نے مختلف مشکلات کو مات دیتے ہوئے جدید فیشن اور نرالے ڈیزائنز کے ملبوسات تیار کرنے کا ایک تجارتی یونٹ قائم کیا تھا۔ جس کے لئے انہوں نے مقامی کاریگروں کے علاوہ غیر مقامی کاریگروں کو بھی کام پر رکھا تھا۔ خواتین اور نوجوان لڑکیاں نہ صرف روزمرہ کے استعمال کے کپڑے عالیہ کے کارخانے سے سلوانے لگی تھیں بلکہ شادی بیاہ کی تقریبات اور دلہنوں کے لیے خصوصی ڈیزائن کردہ کپڑوں کی مانگ بھی بڑھنے لگی تھی۔ لیکن بدقسمتی سے کورونا لاک ڈاؤن نے اس کے کام کاج پر منفی اثرات مرتب کر دئیے۔

کیا خواتین کاروباری اپنے تجارتی یونٹس پھر سے بحال کر پائیں گی؟
غیر مقامی کاریگر کووڈ-19 کی وجہ سے یہاں سے چلے گئے اور عالیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے پر مجبور ہوگئیں۔ ہمارے سماج میں لڑکیوں کا حصول روزگار کے لئے کوئی غیر روایتی تجارت کرنا ویسے بھی ایک دشوار گزار عمل ہے۔ عالیہ کا کہنا ہے آج کافی عرصہ گزرجانے کے بعد بھی اسے اپنے کاروبار کو بحال کرنے یا اسے ازسر نو شروع کرنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا ہے۔ شہر و دیہات میں متعدد تعلیم یافتہ لڑکیاں خود کفیل تجارتی سرگرمیوں میں متحرک ہوگئی تھیں۔ ملبوسات کی ڈیزائننگ، بناؤ سنگار اور زیبائش سے متعلق اشیاء، آرٹ، ریستوران، سلائی کڑھائی اور بنائی وغیرہ جیسے شعبوں سے جڑی کئی خواتین نے اپنے تجارتی یونٹز قائم کئے تھے۔ لیکن بیشتر لڑکیوں کے صنعتی یونٹ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہی تھے کہ کورونا وائرس نے انہیں مشکل میں ڈال دیا۔ فی الوقت سیکنڑوں تعلیم یافتہ خواتین کاروباری تذبذب اور اضطراب کا شکار ہیں۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد کتنی خواتین اپنے قائم کردہ تجارتی یونٹس بحال کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں۔

کشمیر وادی میں جب رواں برس مارچ کے مہینے میں کورونا وائرس نے دستک دی تو بہت کم لوگوں کو اندازہ تھا کہ یہ ان دیکھا دشمن معمولات زندگی کو یکسر تبدیل کرنے کے علاوہ پہلے سے ہی تباہ حال معیشت پر پھر سےناکارہ اثرات مرتب کرے گا۔

کووڈ 19 کی وبا نے ان تعلیم یافتہ خواتین کے کاروبار کی بنیادیں بھی ہلا دیں جنہوں نے بڑے حوصلے اور جرت مندی سے اپنا کاروبار شروع کیا تھا۔ انہیں خواتین میں شامل ہیں سرینگر کے مضافاتی علاقے بمنہ سے تعلق رکھنے والی عالیہ ریاض۔

عالیہ نے مختلف مشکلات کو مات دیتے ہوئے جدید فیشن اور نرالے ڈیزائنز کے ملبوسات تیار کرنے کا ایک تجارتی یونٹ قائم کیا تھا۔ جس کے لئے انہوں نے مقامی کاریگروں کے علاوہ غیر مقامی کاریگروں کو بھی کام پر رکھا تھا۔ خواتین اور نوجوان لڑکیاں نہ صرف روزمرہ کے استعمال کے کپڑے عالیہ کے کارخانے سے سلوانے لگی تھیں بلکہ شادی بیاہ کی تقریبات اور دلہنوں کے لیے خصوصی ڈیزائن کردہ کپڑوں کی مانگ بھی بڑھنے لگی تھی۔ لیکن بدقسمتی سے کورونا لاک ڈاؤن نے اس کے کام کاج پر منفی اثرات مرتب کر دئیے۔

کیا خواتین کاروباری اپنے تجارتی یونٹس پھر سے بحال کر پائیں گی؟
غیر مقامی کاریگر کووڈ-19 کی وجہ سے یہاں سے چلے گئے اور عالیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے پر مجبور ہوگئیں۔ ہمارے سماج میں لڑکیوں کا حصول روزگار کے لئے کوئی غیر روایتی تجارت کرنا ویسے بھی ایک دشوار گزار عمل ہے۔ عالیہ کا کہنا ہے آج کافی عرصہ گزرجانے کے بعد بھی اسے اپنے کاروبار کو بحال کرنے یا اسے ازسر نو شروع کرنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا ہے۔ شہر و دیہات میں متعدد تعلیم یافتہ لڑکیاں خود کفیل تجارتی سرگرمیوں میں متحرک ہوگئی تھیں۔ ملبوسات کی ڈیزائننگ، بناؤ سنگار اور زیبائش سے متعلق اشیاء، آرٹ، ریستوران، سلائی کڑھائی اور بنائی وغیرہ جیسے شعبوں سے جڑی کئی خواتین نے اپنے تجارتی یونٹز قائم کئے تھے۔ لیکن بیشتر لڑکیوں کے صنعتی یونٹ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہی تھے کہ کورونا وائرس نے انہیں مشکل میں ڈال دیا۔ فی الوقت سیکنڑوں تعلیم یافتہ خواتین کاروباری تذبذب اور اضطراب کا شکار ہیں۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد کتنی خواتین اپنے قائم کردہ تجارتی یونٹس بحال کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.