ETV Bharat / state

Women Empowerment مشن ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو

جموں و کشمیر رورل لائیولی ہُڈ مشن کی ڈائریکٹر اندو کنول چب نے کہا کہ مالی لحاظ سے خود کفیل بنانے کے لیے روائتی کاروبار سے ہٹ کر دیگر سیکٹرز کی طرف بھی دیہی خواتین کو مائل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نئی سوچ کے ساتھ سے نہ صرف خواتین آگے بڑھ رہی ہے بلکہ دوسری خواتین کے لیے مشعل راہ بن رہی ہیں۔

Interview MS indu kanwal Chib
مشن ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو
author img

By

Published : Mar 15, 2023, 6:16 PM IST

مشن ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو

سرینگر:جموں وکشمیر رورل لائیولی ہُڈ مشن کی جانب سے "سارس آجیویکا " کے نام سے 11 روزہ قومی سطح کے میلے کا انعقاد عمل میں لایا ہے۔ یہ میلہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا میلا ہے جس میں نہ صرف جموں وکشمیر کی دیہی خواتین بلکہ ملک کی دیگر 25 ریاستوں اور یوٹیز کی دیہی خواتین اپنے مصنوعات لے کر شرکت کر رہی ہیں۔

قومی سطح کے اس میلے میں رورل لائیولی ہُڈ مشن کے تحت دیہی خواتین کو با اختیار بنانے کی خاطر اٹھائے جارہے اقدامات اور انہیں بہتر بازاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا کچھ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس سب پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے رورل لائیولی ہڈ مشن کی ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ" امید" کی جانب سے یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا میلہ معنقد کیا گیا ہے جس میں ملک کی مختلف ریاستوں اور یوٹیز کی سیلف ہیلپ گروپ ممبران اپنی خود ساختہ مصنوعات کی فروخت اور فروع کے لیے شرکت کررہی ہیں۔ ایسے میں یہ میلے خواتین کے لیے مصنوعات فروخت کرنے ایک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا بلکہ اس سے انہیں اپنے تجربات اور خیالات کو بھی ایک دوسرے سے ساجا کرنے کا موقع فراہم ہوگا ہے۔

مشن ڈائیریکٹر نے بات چیت کے دوران کہا کہ "امید" کے ساتھ اس وقت جموں وکشمیر کی 6 ہزار سے زائد خواتین جڑی ہوئی ہیں اور 2023 کے آخر تک یہ تعداد 9 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی خواتین سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر رہی ہیں۔وہیں مشن سے جڑی دیہی خواتین کے رہن سہن اور معیاری زندگی میں کافی بہتری کو دیکھنے کو مل رہی ہیں۔مالی لحاظ سے بااختیار بننے کے ساتھ ساتھ ان میں خود اعتمادی کا عنصر بھی بڑھ رہا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشن زیادہ سے زیادہ خواتین کو روزگار سے جوڑنے کے لیے مختلف شعبہ جات میں خواتین کو ترتیب فراہم کر رہا ہے، اتنا ہی نہیں بلکہ انہیں آسان قسطوں پر بینک قرضے بھی فراہم کروا رہا ہے تاکہ دیہی خواتین اپنی دلچسپی کے عین مطابق اپنے چھوٹے چھوٹے تجارت یونٹس قائم کر کے نہ صرف خود کے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی روزگار کے مواقع پیدا کریں ۔

مشن کی ڈائریکٹر اند کنول چب نے کہا کہ جو دیہی خواتین کھیتی باڑی ،پولٹری یا پشوپالن وغیرہ میں اپنے گھر والوں کی مدد کرتی تھیں۔ انہیں ایسے ہی شعبہ جات میں بہتر تربیت کے ساتھ ساتھ آسان قسطوں پر بینک قرضے فراہم کر کے پولٹری اور پشوپالن یونٹس سے زیادہ زیادہ منافع بخش بنانے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گاؤں دیہات کی خواتین کو تربیت فراہم کرنے کے لیے مشن کرشی اور پشو سکھیوں کے ذریعہ تربیت کرتا ہے تاکہ وہ اپنے اپنے گھر سے ہی اچھی آمدنی حاصل کرسکے ۔وہیں تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بازاری سہولیات بھی دستیاب رکھی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: Independent Women In Baramulla بارہمولہ کی شمشادہ بیگم نے خواتین کو خود کفیل بنانے میں اہم کردار ادا کیا

پولٹری ،ڈائری فارمنگ،ماہی پالن اور پشوپالن کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں بھی دیہی خواتین کو خود روزگار کمانے کے مواقع دئیے جارہے ہیں ۔سروس سیکٹر کے ساتھ ہنڈی کرافٹ ، ہینڈلوم اور ہوٹل منیجمنٹ وغیرہ میں بھی خواتین کو خود روزگار کمانے کے لائق بنایا جارہا ہے اور اپنے یونٹس قائم کرنے کے ہر طرح سے انہیں کی رہبری اور رہنمائی کی جارہی ہیں ۔ مشن ڈائریکٹر نے کہا فوڈ سیکٹر میں بھی یہاں کی متعدد دیہی خواتین نہ صرف خود بلکہ دوسری خواتین کو بھی روزگا فراہم کررہی ہیں۔

بات چیت کے دوران جموں وکشمیر رورل لائیو ہُڈ مشن کی ڈائریکٹر اندو کنول چب نے کہا کہ مالی لحاظ سے خود کفیل بنانے کے لیے روائتی کاروبار سے ہٹ دیگر سیکٹرز کی طرف بھی دیہی خواتین کو مائل کیا جارہا ہے،جس میں پہلے خواتین روزگار کمانے سے کتراتی تھیں۔ اس نئی سوچ کے ساتھ سے نہ صرف خواتین آگے بڑھ رہی بلکہ دوسری خواتین کے لیے مشعل راہ بن رہی ہیں۔

مشن ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو

سرینگر:جموں وکشمیر رورل لائیولی ہُڈ مشن کی جانب سے "سارس آجیویکا " کے نام سے 11 روزہ قومی سطح کے میلے کا انعقاد عمل میں لایا ہے۔ یہ میلہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا میلا ہے جس میں نہ صرف جموں وکشمیر کی دیہی خواتین بلکہ ملک کی دیگر 25 ریاستوں اور یوٹیز کی دیہی خواتین اپنے مصنوعات لے کر شرکت کر رہی ہیں۔

قومی سطح کے اس میلے میں رورل لائیولی ہُڈ مشن کے تحت دیہی خواتین کو با اختیار بنانے کی خاطر اٹھائے جارہے اقدامات اور انہیں بہتر بازاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا کچھ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس سب پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے رورل لائیولی ہڈ مشن کی ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ" امید" کی جانب سے یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا میلہ معنقد کیا گیا ہے جس میں ملک کی مختلف ریاستوں اور یوٹیز کی سیلف ہیلپ گروپ ممبران اپنی خود ساختہ مصنوعات کی فروخت اور فروع کے لیے شرکت کررہی ہیں۔ ایسے میں یہ میلے خواتین کے لیے مصنوعات فروخت کرنے ایک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا بلکہ اس سے انہیں اپنے تجربات اور خیالات کو بھی ایک دوسرے سے ساجا کرنے کا موقع فراہم ہوگا ہے۔

مشن ڈائیریکٹر نے بات چیت کے دوران کہا کہ "امید" کے ساتھ اس وقت جموں وکشمیر کی 6 ہزار سے زائد خواتین جڑی ہوئی ہیں اور 2023 کے آخر تک یہ تعداد 9 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی خواتین سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر رہی ہیں۔وہیں مشن سے جڑی دیہی خواتین کے رہن سہن اور معیاری زندگی میں کافی بہتری کو دیکھنے کو مل رہی ہیں۔مالی لحاظ سے بااختیار بننے کے ساتھ ساتھ ان میں خود اعتمادی کا عنصر بھی بڑھ رہا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشن زیادہ سے زیادہ خواتین کو روزگار سے جوڑنے کے لیے مختلف شعبہ جات میں خواتین کو ترتیب فراہم کر رہا ہے، اتنا ہی نہیں بلکہ انہیں آسان قسطوں پر بینک قرضے بھی فراہم کروا رہا ہے تاکہ دیہی خواتین اپنی دلچسپی کے عین مطابق اپنے چھوٹے چھوٹے تجارت یونٹس قائم کر کے نہ صرف خود کے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی روزگار کے مواقع پیدا کریں ۔

مشن کی ڈائریکٹر اند کنول چب نے کہا کہ جو دیہی خواتین کھیتی باڑی ،پولٹری یا پشوپالن وغیرہ میں اپنے گھر والوں کی مدد کرتی تھیں۔ انہیں ایسے ہی شعبہ جات میں بہتر تربیت کے ساتھ ساتھ آسان قسطوں پر بینک قرضے فراہم کر کے پولٹری اور پشوپالن یونٹس سے زیادہ زیادہ منافع بخش بنانے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گاؤں دیہات کی خواتین کو تربیت فراہم کرنے کے لیے مشن کرشی اور پشو سکھیوں کے ذریعہ تربیت کرتا ہے تاکہ وہ اپنے اپنے گھر سے ہی اچھی آمدنی حاصل کرسکے ۔وہیں تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بازاری سہولیات بھی دستیاب رکھی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: Independent Women In Baramulla بارہمولہ کی شمشادہ بیگم نے خواتین کو خود کفیل بنانے میں اہم کردار ادا کیا

پولٹری ،ڈائری فارمنگ،ماہی پالن اور پشوپالن کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں بھی دیہی خواتین کو خود روزگار کمانے کے مواقع دئیے جارہے ہیں ۔سروس سیکٹر کے ساتھ ہنڈی کرافٹ ، ہینڈلوم اور ہوٹل منیجمنٹ وغیرہ میں بھی خواتین کو خود روزگار کمانے کے لائق بنایا جارہا ہے اور اپنے یونٹس قائم کرنے کے ہر طرح سے انہیں کی رہبری اور رہنمائی کی جارہی ہیں ۔ مشن ڈائریکٹر نے کہا فوڈ سیکٹر میں بھی یہاں کی متعدد دیہی خواتین نہ صرف خود بلکہ دوسری خواتین کو بھی روزگا فراہم کررہی ہیں۔

بات چیت کے دوران جموں وکشمیر رورل لائیو ہُڈ مشن کی ڈائریکٹر اندو کنول چب نے کہا کہ مالی لحاظ سے خود کفیل بنانے کے لیے روائتی کاروبار سے ہٹ دیگر سیکٹرز کی طرف بھی دیہی خواتین کو مائل کیا جارہا ہے،جس میں پہلے خواتین روزگار کمانے سے کتراتی تھیں۔ اس نئی سوچ کے ساتھ سے نہ صرف خواتین آگے بڑھ رہی بلکہ دوسری خواتین کے لیے مشعل راہ بن رہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.