جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں جمعرات کے روز خواتین سمیت کئی لوگوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج میں شامل مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بٹپورہ، حبک کی میرک شاہ کالونی میں ایک گھر پر پولیس چھاپے کے دوران ایک خاتون کا دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوگئی۔
مظاہرین نے اس معاملے میں انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاج میں ہلاک شدہ خاتون کے لواحقین بھی شامل تھے اور اس دوران انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جو چھاپے کا حصہ تھے۔
ہلاک ہوئی خاتون کی دختر نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اپنی والدہ کے ساتھ سو رہی تھی، ہماری رہائش گاہ کے باہر کچھ دستک ہوئی۔ میں نے والدہ کو آگاہ کر کے دروازہ کھولا اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے مجھے ایک طرف دھکیلا اور گھر میں داخل ہوئے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ رات کے تقریباً 2:30 بجے پولیس داخل ہوئی اور ان کے بھائی سے پوچھ تاچھ کر کے ان کا فون چھن لیا۔ ان کے مطابق پولیس اہلکاروں نے ان سے مزید پوچھ تاچھ کی اور صبح زکورہ پولیس اسٹیشن آنے کو کہا۔ تاہم اس دوران ان کی والدہ بے ہوش ہو کر گئی تھیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ گرچہ انہیں اسپتال پہنچایا گیا تاہم ان کی والدہ کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو چکا تھا۔
ادھر پولیس کی جانب سے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی اس واقعہ کی انہوں نے تصدیق یا تردید کی ہے۔