سرینگر:جموں و کشمیر کے لیفٹیننت گورنر منوج سنہا نے اتوار کے روز ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے خواں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جی 20 کانفرنس کی کامیابی سے عسکریت پسند بھوکلاہٹ کا شکار ہوئے ہیں اور وہ یہاں عسکری کارروائی انجام دے رہے ہے ، تاکہ یہاں کے امن امان میں خلل پڑے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر نے بہت کچھ کھویا ہے اور اب یہاں کے لوگ امن کے حق میں ہے جس کے لیے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو امن کا ساتھ دینا ہوگا اور یہاں کے ترقیاتی کاموں میں ہاتھ بٹھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جن جوانوں حال ہی میں جاں بحق ہوئے ہے انہوں نے اس دیش کی مٹی کے لیے اپنی جانیں دی ہے۔ جوانوں کے لہو کے ایک ایک قطرے کا حساب پوری طرح لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف سکیورٹی فروسز ایک جڑھ ہوکر جواب دیں گے اور انہیں بڑی قیمیت چھکانی پڑی گی۔ انہوں نے کہا ہر ایک بہادر فوی جوان کے ساتھ پورا ملک کھڑا ہے۔یہاں کے لوگ بھی ان فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے آگے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی عوام عسکریت پسندی کا خاتمہ چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ فورسز کو اپنے خفیہ ذرائع سے ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج کی 19 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طور پر گڈول کے جنگلاتی علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کیا، تاہم علاقہ میں چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے سرچ پارٹی پر اچانک حملہ کیا جس دوران 19 راشٹریہ رائفلز کے کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش دوچک اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہمایوں بٹ ہلاک ہوگئے۔ اس حملے میں کئی دیگر سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے جمعہ کے روز ایک سکیورٹی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جس کے ساتھ ہی اس تصادم میں ہلاک ہونے والے فورسز اہلکاروں کی تعداد 4 تک پہنچ گئی۔