وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں مرکزی میزانیہ یعنی عام بجٹ 2021-22 پیش کیا۔ پارلیمنٹ میں تقریر مکمل کرنے کے بعد وزیر خزانہ نے اسے عوام دوست بجٹ قرار دیا ہے۔
بجٹ میں مختلف سلیب رکھے گئے ہیں۔ وہیں اس بجٹ میں جموں و کشمیر کے لئے گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لئے باضابطہ اسکیم کا اعلان کیا گیا اور اوجولہ اسکیم کے تحت ایک کروڑ مزید مستحقین کو شامل کیے جانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
دوسری جانب بجٹ میں وزیر خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک میں 100 نئے آرمی گڈوِل اسکول تعمیر کئے جائیں گے جبکہ لیہہ میں ایک سینٹرل یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی۔
ادھر اس مرکزی بجٹ سے عام لوگوں سے لے کر تجارت پیشہ افراد کئی اُمیدیں لگائے بیٹھے تھے۔ جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر کے تاجر، سیاحت سے جڑے افراد، دستکار، کارخانہ دار اور دیگر صنعتکار وغیرہ بجٹ سے کئی توقعات وابستہ کئے ہوئے تھے۔
کشمیری تاجر بجٹ سے مایوس کیوں؟ - وزیر خزانہ نرملا سیتارمن
جموں و کشمیر کے تاجروں کا کہنا ہے کہ اس برس روایت سے بالکل برعکس ان سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا جبکہ اس سے قبل بجٹ سے پہلے ان سے جموں و کشمیر کے بجٹ سے متعلق تجاویز اور رائے لی جاتی تھی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں مرکزی میزانیہ یعنی عام بجٹ 2021-22 پیش کیا۔ پارلیمنٹ میں تقریر مکمل کرنے کے بعد وزیر خزانہ نے اسے عوام دوست بجٹ قرار دیا ہے۔
بجٹ میں مختلف سلیب رکھے گئے ہیں۔ وہیں اس بجٹ میں جموں و کشمیر کے لئے گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لئے باضابطہ اسکیم کا اعلان کیا گیا اور اوجولہ اسکیم کے تحت ایک کروڑ مزید مستحقین کو شامل کیے جانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
دوسری جانب بجٹ میں وزیر خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک میں 100 نئے آرمی گڈوِل اسکول تعمیر کئے جائیں گے جبکہ لیہہ میں ایک سینٹرل یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی۔
ادھر اس مرکزی بجٹ سے عام لوگوں سے لے کر تجارت پیشہ افراد کئی اُمیدیں لگائے بیٹھے تھے۔ جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر کے تاجر، سیاحت سے جڑے افراد، دستکار، کارخانہ دار اور دیگر صنعتکار وغیرہ بجٹ سے کئی توقعات وابستہ کئے ہوئے تھے۔