ETV Bharat / state

کشمیری پشمینہ کی شناخت خطرے میں؟ - why is kashmiri pashmina dying?

وادی کشمیر کی تاریخی پشمینہ صنعت سے وابستہ دستکار اس وقت بے چین اورتذبذب کے شکار نظر آرہے ہیں۔

کشمیری پشمینہ
author img

By

Published : May 10, 2019, 12:06 AM IST

اس صنعت سے جڑے افراد خواہ وہ دستکارہو، ڈولیپر ہو یا پشمینہ برآمد کرنے والا سبھی اس کام سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ ہے ریاستی، ملکی اور بیرونی سطح پر مشین سے تیار کردہ اور ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشمنہ کی مصنوعات میں فرق سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر نہ ہونا جس سے یہ قدیم صنعت زوال پذیر ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔

کشمیری پشمینہ
اس وقت مشین سے تیار کردہ ہاتھ سے بنائے جارہے پشمینہ مصنوعات کے نام پر بازار میں بیچی جارہی ہیں جس سے نہ صرف اس صنعت سے وابستہ دستکاروں کی روزی روٹی پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں بلکہ اصل کشمیری پشمینہ کی شناخت بھی اب ختم ہوتی جارہی ہے۔دستکاروں کا ماننا ہے کہ ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشیمنے سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر کر نا ازحد ضروری ہے تاکہ عام خریدار ہاتھ اور مشین سے بنائی جانے والی پشمینہ مصنوعات میں فرق کر سکے۔

اگرچہ وی ٹی او کی جانب سے اصل کشمیری پشمینہ کو جی آئی مارک فراہم کیا گیا ہے، تاہم محکمہ ہینڈی کرافٹس اور دیگر متعلقہ محکمے اس کی صحیح معنوں میں تشہیر کرنے میں ناکام ہی نظر آرہی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اصل کشمیری کی پہچان جی آئی مارک کو بڑے پیمانے پر اجاگر کیاجائے۔ محکمہ ہینڈی کرافٹ اور دیگر متعلق ایجنسیاں اس کی تشہیر پر خصوصی مہم چلائی جائے تاکہ اس روایتی اور قدیم پشمینہ صنعت کو مزید زوال پذیر ہونے سے بچایا جا سکے۔

اس صنعت سے جڑے افراد خواہ وہ دستکارہو، ڈولیپر ہو یا پشمینہ برآمد کرنے والا سبھی اس کام سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ ہے ریاستی، ملکی اور بیرونی سطح پر مشین سے تیار کردہ اور ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشمنہ کی مصنوعات میں فرق سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر نہ ہونا جس سے یہ قدیم صنعت زوال پذیر ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔

کشمیری پشمینہ
اس وقت مشین سے تیار کردہ ہاتھ سے بنائے جارہے پشمینہ مصنوعات کے نام پر بازار میں بیچی جارہی ہیں جس سے نہ صرف اس صنعت سے وابستہ دستکاروں کی روزی روٹی پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں بلکہ اصل کشمیری پشمینہ کی شناخت بھی اب ختم ہوتی جارہی ہے۔دستکاروں کا ماننا ہے کہ ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشیمنے سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر کر نا ازحد ضروری ہے تاکہ عام خریدار ہاتھ اور مشین سے بنائی جانے والی پشمینہ مصنوعات میں فرق کر سکے۔

اگرچہ وی ٹی او کی جانب سے اصل کشمیری پشمینہ کو جی آئی مارک فراہم کیا گیا ہے، تاہم محکمہ ہینڈی کرافٹس اور دیگر متعلقہ محکمے اس کی صحیح معنوں میں تشہیر کرنے میں ناکام ہی نظر آرہی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اصل کشمیری کی پہچان جی آئی مارک کو بڑے پیمانے پر اجاگر کیاجائے۔ محکمہ ہینڈی کرافٹ اور دیگر متعلق ایجنسیاں اس کی تشہیر پر خصوصی مہم چلائی جائے تاکہ اس روایتی اور قدیم پشمینہ صنعت کو مزید زوال پذیر ہونے سے بچایا جا سکے۔

Intro:اصل کشمیری پشمینہ کی شناخت خطرے میں کیوں


Body:وادی کشمیر کی تاریخی پشمینہ صنعت سے وابستہ دستکار اس وقت تذبذب کے شکار، بے چین اور پریشان نظر آرہے ہیں اس صنعت سے جڑے افراد خواہ وہ دستکارہو،ڈولیپر ہو یا پشمینہ برآمد کرنے والا سبھی اس کام سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر مجبور ہورہے ہیں وجہ ہے ریاستی، ملکی اور بیرونی سطح پر مشین سے تیار کردہ اور ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشمنہ کی مصنوعات میں فرق سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر نہ ہونا جس سے یہ قدیم صنعت زوال پذیر ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔

بائٹ1: منیر احمد بٹ-دستکار
بائٹ2: خورشید احمد وانی ۔دستکار

اس وقت مشین سے تیار کردہ ہاتھ سے بنائے جارہے پشمینہ مصنوعات کے نام پر بازار میں بیچی جارہی ہیں جس سے نہ صرف اس صنعت سے وابستہ دستکاروں کی روزی روٹی پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔بلکہ اصل کشمیری پشمینہ کی شناخت بھی اب ختم ہوتی جارہی ہے ۔
دستکاروں کا ماننا ہے کہ ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشمنے سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر کر نا ازحد ضروری ہے تاکہ عام خریدار ہاتھ اور مشین سے بنائی جانے والی پشمینہ مصنوعات میں فرق کر سکے۔

بائٹ3:طارق احمد زاز۔صدر،پشمینہ کاری گری ایسوسی ایشن
بائٹ4: خورشید احمد شاہ۔دستکار

اگرچہ WTOکی جانب سے اصل کشمیری پشمینہ کو جی آئی مارک فراہم کیا گیا ہے تاہم محکمہ ہینڈی کرافٹس اور دیگر متعلقہ محکمے اس کی صحیح معنوں میں تشہیر کرنے میں ناکام ہی نظر آرہی ہے ۔

بائٹ5: روبینہ کونثر -ڈائریکٹر،محمکہ ہینڈلوم

ضرورت اس امر کی ہے کہ اصل کشمیری کی پہچان جی آئی مارک کو بڑے پیمانے پر اجاگر کیاجائے ۔محکمہ ہینڈی کرافٹ اور دیگر متعلق ایجنسیاں اس کی تشہیر پر خصوصی مہم چلائی جائے۔تاکہ اس روایتی اور قدیم پشمینہ صنعت کو مزید زوال پذیر ہونے سے بچایا جا سکے



Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی خاص رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.