اس صنعت سے جڑے افراد خواہ وہ دستکارہو، ڈولیپر ہو یا پشمینہ برآمد کرنے والا سبھی اس کام سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ ہے ریاستی، ملکی اور بیرونی سطح پر مشین سے تیار کردہ اور ہاتھ سے بنائے جارہے اصل پشمنہ کی مصنوعات میں فرق سے متعلق جی آئی مارک کی تشہیر نہ ہونا جس سے یہ قدیم صنعت زوال پذیر ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔
اگرچہ وی ٹی او کی جانب سے اصل کشمیری پشمینہ کو جی آئی مارک فراہم کیا گیا ہے، تاہم محکمہ ہینڈی کرافٹس اور دیگر متعلقہ محکمے اس کی صحیح معنوں میں تشہیر کرنے میں ناکام ہی نظر آرہی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اصل کشمیری کی پہچان جی آئی مارک کو بڑے پیمانے پر اجاگر کیاجائے۔ محکمہ ہینڈی کرافٹ اور دیگر متعلق ایجنسیاں اس کی تشہیر پر خصوصی مہم چلائی جائے تاکہ اس روایتی اور قدیم پشمینہ صنعت کو مزید زوال پذیر ہونے سے بچایا جا سکے۔