ETV Bharat / state

سمیرہ فاضلی کون ہیں؟

author img

By

Published : Jan 16, 2021, 2:06 PM IST

امریکہ میں پہلی مرتبہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سمیرہ فاضلی وائٹ ہاؤس میں نیشنل اکنامک کونسل میں ڈپٹی ڈائریکٹر بن گئی ہے۔

کشمیری خاتون سمیرہ فاضلی جو بائیڈن ٹیم کا حصہ
کشمیری خاتون سمیرہ فاضلی جو بائیڈن ٹیم کا حصہ

نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کشمیری خاتون سمیرہ فاضلی کو وائٹ ہاؤس میں نیشنل اکنامک کونسل میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کیا ہے۔

کشمیری خاتون سمیرہ فاضلی جو بائیڈن ٹیم کا حصہ

وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی کشمیری نژاد امریکی خاتون ہیں۔ سمیرہ فاضلی وائٹ ہاؤس میں مینوفیکچرنگ، جدیدیت اور ڈومیسٹک کمپٹیشن پر نظر رکھیں گی۔

سمیرہ کا تعلق دارالحکومت سرینگر سے ہے اور اس وقت وہ فیڈرل ریزرو بینک آف اٹلانٹا میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اس سے قبل سمیرہ فاضلی نے وائٹ ہاؤس کے نیشنل اکنامک کونسل میں سینیئر پالیسی ایڈوائزر کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ جو بائیڈن کی ٹیم میں شامل ہونے پر سمیرہ فاضلی اور ان کے اہلخانہ کافی مسرور ہیں۔

سمیرہ کی والدہ ڈاکٹر رفیقہ فاضلی نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سمیرہ فاضلی انتہاتی تہذیب یافتہ اور زندہ دل ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف کھیلوں میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی بچپن سے ہی کافی ذہین تھی۔ بارہویں جماعت کے امتحانات پاس کرنے کے بعد سمیرہ نے دو برس تک طبی تعلیم حاصل کی تاہم ان کو اس میں دلچسپی نہیں تھی۔ وہ کچھ الگ کرنا چاہتی تھی۔ اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے وہ اس مقام تک پہنچی ہے۔ ڈاکٹر رفیقہ فاضلی نے کہا 'ان کی بیٹی کو کشمیر سے کافی لگاؤ ہے۔ وہ امریکہ میں بھی کشمیری پکوان تیار کرتی ہیں۔

سمیرہ آخری بار سنہ 2007 میں آپ نے اپنے بھائی کی شادی میں کشمیر آئی تھی۔ ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے خاتمے کے بعد وہ کشمیر آئیں گے'۔

سمیرہ کے ماموں رؤف فاضلی جو جموں کشمیر بینک سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہ چکے ہیں کا کہنا ہے کہ 'میری بہن اور بہنوئی سنہ 1971 میں کشمیر سے امریکہ چلے گئے۔ میری بہن رفیق وادی کی ایک معروف پیتھالوجسٹ تھی اور بہنوئی ڈاکٹر محمد یوسف فاضلی سرجن تھے۔ سمیرہ امریکہ میں پیدا ہوئی ہے لیکن انہیں اپنے وطن سے پیار ہے اور کافی حد تک کشمیری بول اور سمجھ بھی سکتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ان کا وائٹ ہاؤس میں اعلی عہدے پر فائز ہونا ہم سب کے لیے باعث فخر ہے۔ وہ اس سے پہلے بھی وائٹ ہاؤس میں کام کرچکی ہیں تب امریکا کے صدر بارک اوباما تھے۔'

سمیرہ فاضلی سے قبل عائشہ شاہ نامی کشمیری خاتون کو بھی جو بائیڈن انتظامیہ نے اپنے ڈیجیٹل اسٹریٹجک ٹیم میں شامل کیا تھا اس طرح دو کشمیری خواتین نومنتخب حکومت میں کلیدی کردار ادا کرتی ہوئی نظر آئیں گی جو کشمیر سمیت پورے بھارت کے لیے باعث اعزاز ہے۔

نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کشمیری خاتون سمیرہ فاضلی کو وائٹ ہاؤس میں نیشنل اکنامک کونسل میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کیا ہے۔

کشمیری خاتون سمیرہ فاضلی جو بائیڈن ٹیم کا حصہ

وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی کشمیری نژاد امریکی خاتون ہیں۔ سمیرہ فاضلی وائٹ ہاؤس میں مینوفیکچرنگ، جدیدیت اور ڈومیسٹک کمپٹیشن پر نظر رکھیں گی۔

سمیرہ کا تعلق دارالحکومت سرینگر سے ہے اور اس وقت وہ فیڈرل ریزرو بینک آف اٹلانٹا میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اس سے قبل سمیرہ فاضلی نے وائٹ ہاؤس کے نیشنل اکنامک کونسل میں سینیئر پالیسی ایڈوائزر کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ جو بائیڈن کی ٹیم میں شامل ہونے پر سمیرہ فاضلی اور ان کے اہلخانہ کافی مسرور ہیں۔

سمیرہ کی والدہ ڈاکٹر رفیقہ فاضلی نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سمیرہ فاضلی انتہاتی تہذیب یافتہ اور زندہ دل ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف کھیلوں میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی بچپن سے ہی کافی ذہین تھی۔ بارہویں جماعت کے امتحانات پاس کرنے کے بعد سمیرہ نے دو برس تک طبی تعلیم حاصل کی تاہم ان کو اس میں دلچسپی نہیں تھی۔ وہ کچھ الگ کرنا چاہتی تھی۔ اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے وہ اس مقام تک پہنچی ہے۔ ڈاکٹر رفیقہ فاضلی نے کہا 'ان کی بیٹی کو کشمیر سے کافی لگاؤ ہے۔ وہ امریکہ میں بھی کشمیری پکوان تیار کرتی ہیں۔

سمیرہ آخری بار سنہ 2007 میں آپ نے اپنے بھائی کی شادی میں کشمیر آئی تھی۔ ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے خاتمے کے بعد وہ کشمیر آئیں گے'۔

سمیرہ کے ماموں رؤف فاضلی جو جموں کشمیر بینک سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہ چکے ہیں کا کہنا ہے کہ 'میری بہن اور بہنوئی سنہ 1971 میں کشمیر سے امریکہ چلے گئے۔ میری بہن رفیق وادی کی ایک معروف پیتھالوجسٹ تھی اور بہنوئی ڈاکٹر محمد یوسف فاضلی سرجن تھے۔ سمیرہ امریکہ میں پیدا ہوئی ہے لیکن انہیں اپنے وطن سے پیار ہے اور کافی حد تک کشمیری بول اور سمجھ بھی سکتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ان کا وائٹ ہاؤس میں اعلی عہدے پر فائز ہونا ہم سب کے لیے باعث فخر ہے۔ وہ اس سے پہلے بھی وائٹ ہاؤس میں کام کرچکی ہیں تب امریکا کے صدر بارک اوباما تھے۔'

سمیرہ فاضلی سے قبل عائشہ شاہ نامی کشمیری خاتون کو بھی جو بائیڈن انتظامیہ نے اپنے ڈیجیٹل اسٹریٹجک ٹیم میں شامل کیا تھا اس طرح دو کشمیری خواتین نومنتخب حکومت میں کلیدی کردار ادا کرتی ہوئی نظر آئیں گی جو کشمیر سمیت پورے بھارت کے لیے باعث اعزاز ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.