ETV Bharat / state

High Court seeks Report on JK Wetlands: ہائی کورٹ نے آبی پناہگاہوں کی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی

author img

By

Published : Sep 13, 2022, 1:47 PM IST

جموں و کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ نے انتظامیہ سے سات آبی پناہ گاہوں کی تفصیلی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ JK and Ladakh High Courts Seeks Report on Wetlands

ہائی کورٹ نے آبی پناہگاہوں کی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی
ہائی کورٹ نے آبی پناہگاہوں کی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے بین الاقوامی اہمیت کے حامل سات ویٹ لینڈز (آبی پناہ گاہوں) کو رامسر سائٹس نامزد کرنے کے حوالے سے ان (آبی پناہ گاہوں) کے بارے میں انتظامیہ سے تفصیلی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ Detailed Report on JK Wetlands sought from Administration

چیف جسٹس پنکج متل اور جسٹس پونیت گپتا کی ڈویژن بنچ کا کہنا ہے کہ ’’رامسر سائٹس آبی پناہ گاہوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے، ہم جموں و کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان (آبی پناہ گاہوں) کے موجودہ اسٹیٹس کے بارے میں صفائی پیش کرے اور ان تمام سائٹس کے بارے میں چھ ہفتوں کے اندر مکمل رپورٹ پیش کرے۔‘‘ Ramsar Sites in J&K and Ladakh

ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بنچ نے اسسٹنٹ سالیسٹر جنرل آف انڈیا - ٹی ایم شمسی، جو سیکریٹری، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیات کی تبدیلی کی نمائندگی کرتے ہیں - سے بھی آبی پناہ گاہوں کے سلسلے میں ایکشن ٹیکن رپورٹ (اے ٹی آر) طلب کی ہے۔ ہائی کورٹ کی جانب سے یہ ہدایات اس وقت سامنے آئیں جب وکیل ندیم قادری - جو amicus curiaeکیس میں عدالت کی معاونت کر رہے ہیں - نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مزید تین آبی پناہ گاہوں کو حال ہی میں بین الاقوامی اہمیت کا حامل تسلیم کیا گیا ہے اور رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز کے تحت ان تینوں پناہگاہوں کو رامسر سائٹس تسلیم کر لیا گیا۔ Wetlands of Jammu and Kashmir and ladakh

یہ ھبی پڑھیں: Hokersar Wetland in Crisis: ہوکرسر آبی پناہ گاہ میں پانی کی کمی سے پرندوں کی آمد میں کمی

اس سے قبل جموں و کشمیر اور لداخ کی صرف چار آبی پناہ گاہوں کو بین الاقوامی اہمیت کا حامل تسلیم کیا گیا تھا اور انہیں رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز کے تحت رامسر سائٹس قرار دیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر اور لداخ میں رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز کے تحت سات ویٹ لینڈز رامسر سائٹس میں شامل ہیں جن میں وادی کشمیر میں ہوکرسر، وُلر جھیل، شالہ بُگ اور ہائیگام جبکہ لداخ میں تسو موری اور تسو کار، اور جموں میں سورنسر - مانسر جھیلیں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: Wetlands in Kashmir Shrinking: حکومت کی عدم توجہی سے بیشتر آبی گاہوں کا رقبہ سکڑتا جارہا ہے

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے بین الاقوامی اہمیت کے حامل سات ویٹ لینڈز (آبی پناہ گاہوں) کو رامسر سائٹس نامزد کرنے کے حوالے سے ان (آبی پناہ گاہوں) کے بارے میں انتظامیہ سے تفصیلی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ Detailed Report on JK Wetlands sought from Administration

چیف جسٹس پنکج متل اور جسٹس پونیت گپتا کی ڈویژن بنچ کا کہنا ہے کہ ’’رامسر سائٹس آبی پناہ گاہوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے، ہم جموں و کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان (آبی پناہ گاہوں) کے موجودہ اسٹیٹس کے بارے میں صفائی پیش کرے اور ان تمام سائٹس کے بارے میں چھ ہفتوں کے اندر مکمل رپورٹ پیش کرے۔‘‘ Ramsar Sites in J&K and Ladakh

ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بنچ نے اسسٹنٹ سالیسٹر جنرل آف انڈیا - ٹی ایم شمسی، جو سیکریٹری، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیات کی تبدیلی کی نمائندگی کرتے ہیں - سے بھی آبی پناہ گاہوں کے سلسلے میں ایکشن ٹیکن رپورٹ (اے ٹی آر) طلب کی ہے۔ ہائی کورٹ کی جانب سے یہ ہدایات اس وقت سامنے آئیں جب وکیل ندیم قادری - جو amicus curiaeکیس میں عدالت کی معاونت کر رہے ہیں - نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مزید تین آبی پناہ گاہوں کو حال ہی میں بین الاقوامی اہمیت کا حامل تسلیم کیا گیا ہے اور رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز کے تحت ان تینوں پناہگاہوں کو رامسر سائٹس تسلیم کر لیا گیا۔ Wetlands of Jammu and Kashmir and ladakh

یہ ھبی پڑھیں: Hokersar Wetland in Crisis: ہوکرسر آبی پناہ گاہ میں پانی کی کمی سے پرندوں کی آمد میں کمی

اس سے قبل جموں و کشمیر اور لداخ کی صرف چار آبی پناہ گاہوں کو بین الاقوامی اہمیت کا حامل تسلیم کیا گیا تھا اور انہیں رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز کے تحت رامسر سائٹس قرار دیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر اور لداخ میں رامسر کنونشن آن ویٹ لینڈز کے تحت سات ویٹ لینڈز رامسر سائٹس میں شامل ہیں جن میں وادی کشمیر میں ہوکرسر، وُلر جھیل، شالہ بُگ اور ہائیگام جبکہ لداخ میں تسو موری اور تسو کار، اور جموں میں سورنسر - مانسر جھیلیں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: Wetlands in Kashmir Shrinking: حکومت کی عدم توجہی سے بیشتر آبی گاہوں کا رقبہ سکڑتا جارہا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.