سرینگر:مرکزی سرکار نے گزشتہ آٹھ برسوں سے جس طرح صنعتکاروں کے گیارہ لاکھ کروڑ قرضے معاف کیے ہیں اسی طرح ملک بھر کے کسانوں کے بھی قرضے معاف کیے جانے چاہیے۔ان باتوں کا اظہار قومی صدر آل انڈیا قومی کسان سبھا ڈاکٹر اشوک دھاولے نے آج سرینگر میں پریس کانفرنس میں کیا۔DR Ashok Dhawale press conference in srinagar
ڈاکٹر اشوک دھاولے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس سے پیلے دو بار کسانوں کے چھوڑے قرضوں کو معاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا سنہ 1990 میں وی سی سنگھ کے وزیر اعظم دور میں مرکزی حکومت نے دس ہراز روپے کسانوں کے قرضہ معاف کیا تھا۔ جو اس وقت بہت بڑی رقم تھی۔
مزید پڑھیں: Jharkhand Govt Waives Agricultural Loans: جھارکھنڈ میں کسانوں کے 1529.01 کروڑ روپے کے قرض معاف
انہوں نے مزید کہا کہ منموہن حکومت نے بھی 2008 میں کچھ حد تک کسانوں کے قرجہ معاف کیا تھا۔ انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ اگر کسانوں کے قرضہ اس سے پہلے معاف ہوئے تو مودی سرکار کو اس میں کون سی دشواری پیش آتی ہے۔
ڈاکٹر اشوک دھاولے نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کے قرضہ معاف کرنے کی بات کرتی ہے تاہم آتھ سال گزر جانے کے بعد مرکزی حکومت ٹھس سے مس نہیں ہورہی ہے۔