کورونا وائرس کے پیش نظر جہاں دنیا بھر میں تمام سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں وہیں تفریح کے ذرائع بھی کافی حد تک محدود ہو گئے ہیں- ملک کے ساتھ-ساتھ جموں و کشمیر میں کووڈ-19 کے پیش نظر جو لمبے عرصے تک لاک ڈاؤن رہا اس کے دوران اجتماعی صورت میں لوگوں کا جمع ہونا قانونی و اخلاقی طور پر بند رہا تاہم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے اپنی سرگرمیاں آن لائن شروع کر دی، خواہ وہ مشاعرے ہوں، درس و تدریس ہوں یا پھر دیگر ادبی سرگرمیاں ہوں یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا-
کشمیر میں اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ دنوں یہاں کے مختلف فنکاروں کی جانب سے اپنی نوعیت کی ایک منفرد کاوش کے تحت ایک ورچوئل میوزک کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا۔ قرار کنسرٹ کے نام سے منعقدہ اس محفل موسیقی کے ذریعہ فیس بک پر کشمیری گلوکاروں نے لوگوں کو ان پر آشوبِ حالات کے دوران محظوظ کرنے کی کوشش کی-
اس ورچوئل میوزک کنسرٹ کا مقصد کورونا وائرس جیسے وبائی مرض کے دوران پوری دنیا کے لوگوں کو موسیقی کے ذریعہ محظوظ کرنا اور فن اور ثقافت کو زندہ رکھنا تھا۔
قرار کنسرٹ میں معروف گلوکار وحید جیلانی، راجہ بلال، ڈاکٹر شایستہ، نزیر گنائی، الطاف ساحل، اشفاق کاوہ جیسے گلوکاروں نے سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو محظوظ کیا۔ وحید جیلانی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان مشکل اوقات کے دوران جب کہ اکثر سرگرمیاں ٹھپ ہیں تفریح کے ذرائع بہت محدود ہو گئے ہیں لہذا اس دوران محفل موسیقی کے شائقین کے لیے ورچوئل طریقے سے رابطہ قائم کرنا اور انہیں محظوظ کرنا ایک بہترین کام ہیں جس کے لئے انہوں نے ایک کوشش کی-
ان کے مطابق اس کوشش کا قرار کنسرٹ کے مہتمم ٹیم کو کافی مثبت فیڈ بیک دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خیال فن اور ثقافت کو زندہ رکھنے اور فنکاروں کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ایک بہترین کوشش ہے کیونکہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی شاید اجتماعات کی اجازت نہ ملے۔ اس لیے سوشل میڈیا اس وقت ایک بہترین ذریعہ ہے۔
قرار کنسرٹ جموں و کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا آن لائن میوزک کنسرٹ ہے جو بہت ہی منفرد انداز سے منعقد ہوا اور جو بہت حد کامیاب رہا۔