سری نگر: وادی کشمیر میں پچھلے کئی روز سے وائرل فلو کے کیسوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کشمیر کے چلڈرن ہسپتال میں یومیہ وائرل فلو میں مبتلا بچوں کی تعداد میں روز افزاں اضافہ ہو رہا ہے جس وجہ سے والدین میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر گھر کے کسی فرد میں کھانسی یا بخار ہے تو اس کو الگ تھلگ رکھا جائے ۔اطلاعات کے مطا بق گزشتہ کئی دنوں سے وادی کشمیر کے ہسپتالوں میں وائرل فلو کے کیس یومیہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ چلڈرن ہسپتال بمنہ میں بخار اور کھانسی میں مبتلا بچوں کی تعداد روز افزاں بڑھ رہی ہے جبکہ بچوں کے ساتھ ساتھ اب بالغ بھی اس فلو کا شکار ہو رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چلڈرن ہسپتا ل بمنہ میں روزانہ وائرل فلو کے در کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔ڈاکٹروں نے لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرنے کی ہدایت دی۔ماہر طب کے مطابق آر ایس وی کے ساتھ ساتھ انفلوئنز ا وائرس اور 'ایچ تھری این ٹو' نے وادی میں دستک دی ہے جس وجہ سے ہسپتالوں میں یومیہ درجنوں کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کشمیر میں تیزی سے وائرل انفکیشن پھیل رہا ہے جس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گر چہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں تاہم احتیاطی تدابیر خاص کر ماسک کا استعمال لازمی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس نئے انفکیشن میں مبتلا مریض کی کھانسی کم ہونے میں ایک ماہ کا وقت لگتا ہے۔ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ از خود اینٹی بائیوٹیکس لینے سے گریز کریں۔اُن کا مزید کہنا ہے کہ ایک تبدیل شدہ وائرس اس وقت وادی میں ایکٹو ہے جس کے پیش نظر احتیاط ضروری ہے۔
ڈاکٹروں نے والدین کو مشور ہ دیا ہے کہ بخار اور کھانسی کی صورت میں بچوں کو الگ تھلگ رکھا جائے اور متاثرہ بچوں کو بزرگوں کے قریب نہ جانے دیں کیونکہ شوگر اور بلڈ پریشر مریضوں کے لئے یہ فلو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اگر کوئی بچہ بخار کھانسی میں مبتلا ہے تو اُس کو گھر میں ہی رکھا جائے اور اسی کسی بھی صورت میں اسکول نہ بھیجیں۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سانس سے متعلق بیماری انفلوئنزا کے معاملوں میں اضافہ پر تمام ریاستوں او رمرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک خط لکھا ہے اور اور کسی بھی حالات سے نپٹنے کی تیاری کرنے کو کہا ہے۔
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے سکریٹری راجیش بھوشن نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ماتحت، پرنسپل سکریٹری اورصحت کے سکریٹری کو لکھے خط میں کہا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انفلوئنزا کے معاملے کو دیکھتے ہوئے سانس سے متعلق ان یگریٹیڈ مانیٹرنگ سسٹم کی ہدایت پر عمل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے اس سے متعلق میں ریاستوں سے عام عوام کے درمیان بیداری فروغ دینے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہاتھ دھونے،اور متاثرین کو جلد رپورٹ دینے کے لئے حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے انفوئنزا سے نپٹنے کے لئے اسپتالوں میں ادویات اور طبی آکسیجن، کووڈ اور انفوئنزا ویکسین کی کامیابی بنائے رکھنے کے لئے کہا۔مرکزی سکریٹری نے کہا کہ ایگریگریڈ مانیٹرنگ پروگرام کی اکائیوں کو تمام معاملے میں نمونے جانچ کے لئے بھجنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: H3N2 Virus بدلتے موسم میں کھانسی، بخار، بدن درد جیسی علامات کو نظر انداز نہ کریں
یو این آ ئی