کورونا کی وجہ سے ہسپتالوں میں بستروں کی گنجائش کو بڑھایا جارہا ہے، وہیں آکسیجن کے ساتھ ساتھ کووڈ سینٹروں کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے دائرے کو بھی وسیع تر کیا جارہا ہے۔
شروع شروع میں اگر چہ لوگ کورونا مخالف ٹیکہ کاری اور ٹیسٹنگ کے عمل میں کم دلچسپی لیتے نظر آرہے تھے لیکن کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت کو بھانپتے ہوئے اب لوگ بڑی تعداد میں ویکسین لگوانے کے لئے آگے آرہے ہیں۔ نہ صرف 45 برس بلکہ اب 18 برس کے نوجوان بھی اس ٹیکہ کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ۔
اٹھارہ برس سے زائد عمر کے لوگوں کے لئے ویکسینیشن کا عمل یکم مئی سے جاری ہے، تاہم ٹیکہ لگوانے کی خاطر Cowin gov.in نامی ویب سائٹ پر 18 سے 45 برس کے لوگوں نے اپنا اندراج کروایا ہے اور یہ سلسلہ برابر جاری ہے۔
ادھر ماہرین صحت بھی لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ کورونا کے رہنما خطوط پر من و عن عمل کرکے ویکسین لگوائیں تاکہ کورونا کی دوسری لہر کی شدت کو کم کیا جاسکے۔ کورونا مخالف ٹیکہ کاری مہم ملک میں سب سے بڑی مہم ہوگی۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے 18برس سے زائد عمر کے لوگوں کو اس ٹیکہ کاری مہم کے دائرے میں لانے کی خاطر 1.24کروڑ ویکسین آرڈر کئے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ کل لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں وکشمیر میں کوروناوائرس کی موجود صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کرونا ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ٹیکہ کاری مہم کو رفتار دینے کے لئے متعلقہ افسران کو ہدایت بھی جاری کی۔