ETV Bharat / state

کشمیر کی صورتحال پر امریکہ کی تشویش

author img

By

Published : Oct 23, 2019, 12:05 AM IST

امریکی خارجہ امور کی ایشیا کمیٹی میں آج جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فائل فوٹو

اس موقع پر امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ، کشمیریوں کے حقوق کے لیے پُرامن احتجاج کی حمایت کرتا ہے، لیکن وہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے جانے والی کاروائیوں کی شدید مذمت بھی کرتا ہے جو تشدد کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

ایلس ویلز نے کہا امریکہ، کشمیر میں اقتصادی ترقی میں تیزی، بدعنوانی میں کمی لانے اور جموں و کشمیر میں بالخصوص خواتین اور اقلیتوں کے حوالے سے تمام قومی قوانین کو یکساں طور پر نافذ کرنے کے لیے بھارتی حکومت کی حمایت کرتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'گرچہ جموں اور لداخ میں حالات بہتر ہوئے ہیں، تاہم وادی میں حالات اب بھی معمول پر نہیں آئے ہیں'۔

ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ کو وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے، جہاں 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد تقریباً 8 ملین افراد کی روز مرہ کی زندگی پر شدید اثر پڑا ہے'

انہوں نے جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت مقامی باشندوں اور سیاسی رہنماؤں کی نظر بندی پر تشویش کا اظہار کیا ہے'۔

ایلس ویلز نے کہا: ' بھارتی حکام سے انسانی حقوق کا احترام کرنے اور انٹرنیٹ، اور موبائل سروسز سمیت تمام خدمات کی مکمل رسائی کی بحالی پر زور دیتے ہیں'۔

امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نے کہا کہ 'کشمیر کی صورتحال پر پوری دنیا کی نظر ہے۔ دنیا اسے سنگین مسئلے کے طور پر لے رہی ہے کیونکہ اس میں دو جوہری طاقتیں ملوث ہیں'۔

وہیں امریکی کانگریس کے رکن ٹیڈ یاہو نے کہا کشمیر کا معاملہ بھارت کا اندورنی معاملہ ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے حالات میں رہنا (جہاں مختلف طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہوں) کوئی پسند نہیں کرے گا'۔

اس موقع پر امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ، کشمیریوں کے حقوق کے لیے پُرامن احتجاج کی حمایت کرتا ہے، لیکن وہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے جانے والی کاروائیوں کی شدید مذمت بھی کرتا ہے جو تشدد کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

ایلس ویلز نے کہا امریکہ، کشمیر میں اقتصادی ترقی میں تیزی، بدعنوانی میں کمی لانے اور جموں و کشمیر میں بالخصوص خواتین اور اقلیتوں کے حوالے سے تمام قومی قوانین کو یکساں طور پر نافذ کرنے کے لیے بھارتی حکومت کی حمایت کرتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'گرچہ جموں اور لداخ میں حالات بہتر ہوئے ہیں، تاہم وادی میں حالات اب بھی معمول پر نہیں آئے ہیں'۔

ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ کو وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے، جہاں 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد تقریباً 8 ملین افراد کی روز مرہ کی زندگی پر شدید اثر پڑا ہے'

انہوں نے جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت مقامی باشندوں اور سیاسی رہنماؤں کی نظر بندی پر تشویش کا اظہار کیا ہے'۔

ایلس ویلز نے کہا: ' بھارتی حکام سے انسانی حقوق کا احترام کرنے اور انٹرنیٹ، اور موبائل سروسز سمیت تمام خدمات کی مکمل رسائی کی بحالی پر زور دیتے ہیں'۔

امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نے کہا کہ 'کشمیر کی صورتحال پر پوری دنیا کی نظر ہے۔ دنیا اسے سنگین مسئلے کے طور پر لے رہی ہے کیونکہ اس میں دو جوہری طاقتیں ملوث ہیں'۔

وہیں امریکی کانگریس کے رکن ٹیڈ یاہو نے کہا کشمیر کا معاملہ بھارت کا اندورنی معاملہ ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے حالات میں رہنا (جہاں مختلف طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہوں) کوئی پسند نہیں کرے گا'۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.