سرینگر (جموں و کشمیر): الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے پیر کے روز جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے ایک بار پھر ’’سیکورٹی صورتحال‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیکورٹی صورتحال اور دیگر ریاستوں میں منعقد ہونے والے انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے صحیح وقت پر جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں اعلان کریں گے۔
بھارت کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے کہا: ’’ہم سیکورٹی انتخابات اور ملک کی دیگر ریاستوں میں ہو رہے انتخابات کو مد نظر رکھتے ہوئے صحیح وقت پر جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں اعلان کیا جائے گا۔‘‘
مزید پڑھیں: Elections in Kashmir: ’کرگل میں انتخابات ہوئے تو جموں کشمیر میں کیوں نہیں؟
ادھر، ای سی آئی نے پانچ ریاستوں - چھتیس گڑھ، میزورم، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور راجستھان کے لیے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ انتخابات 7 نومبر کو شروع ہوں گے اور گنتی 5 دسمبر کو ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 سے صدر راج نافذ العمل ہے جب مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کو ختم کر دیا اور سابق ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں - جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا تھا کہ ’’حالات معمول پر آنے کے بعد جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کر دیا جائے گا۔‘‘ دلچسپ امر یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں منعقد ہوئے تھے۔