سرینگر: جموں و کشمیر پولیس نے کشمیر یونیورسٹی میں اپنے ہم جماعتی کو پیٹ کر بری طرح زخمی کرنے کے الزام میں دو طالب علموں کوگرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کشمیر یونیورسٹی میں اپنے ہم جماعتی کا زد و کوب کر کے اسے بری طرح سے زخمی کرنے کے الزام میں دو طلبہ کی گرفتاری عمل میں لا کر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
سرینگر پولیس نے گرفتار کیے گئے طالب علموں کی شناخت محمد علی آغا ولد مرحوم آغا نثار علی ساکنہ راجباغ اور برہان ہلال بٹ ولد ہلال احمد بٹ ساکنہ قاضی باغ اننت ناگ کے طور پر کی ہے۔ پولیس نے اس ضمن میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر 86/23کے تحت نگین پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔ یاد رہے کہ منگل کے روز صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ایل ایل بی میں زیر تعلیم طالب علم نے الزام عائد کیا تھا کہ کشمیر یونیورسٹی میں اس پر تیز دھار والے ہتھیار سے وار کیا گیا جس کے نتیجے میں اس کو چوٹ آئی ہے۔ اس نے مزید بتایا تھا کہ جس طالب علم نے اسے زخمی کیا ہے وہ سیاسی اثر و رسوخ کا مالک ہے اور اس کے خلاف کشمیر یونیورسٹی کی انتظامیہ بھی کارروائی عمل میں لانے سے قاصر ہے۔
مزید پڑھیں: Bulli Bai App, Engineering Student Arrested: انجینئرنگ کا طالب علم بنگلور میں گرفتار
زخمی طالب علم کے والدین نے روتے ہوئے ایس ایس پی سرینگر راکیش بلوال سے اپیل کی کہ ’’حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔‘‘ سوشل میڈیا پر زخمی طالب علم کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے طالب علم کا زدو کوب کرنے کے الزام میں دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ عوامی حلقوں نے سرینگر پولیس کی اس کارروائی کو سراہتے ہوئے ملوثین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔