سرینگر:شہر آفاق جھیل ڈل اور زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گُل لالہ کو سیاحوں کے لیے سجانے سنوارنے کی خاطر کام شدومد سے جاری ہے۔باغبان اس وقت ٹیولپ پودوں کی سنیچائی، کھدائی اور دیگر کاموں میں کافی مشغول نظر آ رہے ہیں۔ تقریباً 6سو کنال اراضی پر محیط اس باغ گُل لالہ میں امسال 16 لاکھ سے زائد خوبصورت ٹیولپ کھلیں گے،جن کو سوئٹزرلینڈ ،ہالینڈ اور دیگر بیرون ممالک سے درآمد کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر فلوریکلچر فاروق احمد راتھر نے کہا کہ امسال 19 مارچ کو لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے سیاحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ باغ کی سیر کے لیے آن لائن ٹکٹ بک کرایا سکتے ہے اور اسی حصاب سے وادی کا سیر بک کر سکتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس تین لاکھ 60 ہزار مقامی اور غیر مقامی سیاحوں نےباغ کا سیر کیا تھا اورا س سل محکمہ اس ریکارڈ کو عبور کرنے کے لیے پر امید ہے۔انہوں نے کہا کہ 19 مارچ کو باغ گل لالہ میں ایک عظیم افتتاحی تقریب منعقد ہو گی اور جو لوگ یہاں آنے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ اپنے ٹکٹ پہلے سے آن لائن بک کروا سکتے ہے۔ ڈائریکٹر فلوریکلچر نے مزید کہا کہ محکمہ نے باغ کی صفائی اور دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی سہولیات جیسے پینے کے پانی اور بارش کے لیے پناہ گاہوں کا بھی مناسب انتظام کیا ہے تاکہ سیاحوں کو کوئی پریشانی پیش نہ آئے۔
مزید پڑھیں: