شاہ فیصل کے جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ سے مستعفی ہونے کے ساتھ ہی پارٹی کا داخلی خلفشار دن بدن بڑھتا جا رہا ہے، دھڑبندی کی وجہ سے پارٹی کے ممبران اور عہدیدارن کے بیچ اس وقت آپسی رسہ کشی بھی زوروں پر ہے۔
اسی صورتحال کے بیچ حال ہی میں پارٹی میں ایک پیش رفت اس وقت دیکھنے کو ملی جب پارٹی کے سنئیر رہنما اور سابق وزیر جاوید مصطفی میر نے اس بات کا اعلان کیا کہ پارٹی کے موجودہ صدر پیر زادہ فیروز کو ان کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے اور ان کی جگہ وہ خود یعنی جاوید مصطفی میر لے رہے ہیں۔
اس بیان کے منظر عام پر آنے کے چند گھنٹے بعد ہی پارٹی کی جانب سے ایک اور بیان جاری کیا جاتا ہے جس میں اس بات کا خلاصہ کیا جاتا ہے کہ فیروز پیر زادہ اپنے عہدے پر بدستور فائز رہیں گے اور بیان میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جاوید مصطفی میر کو کسی بھی پارٹی کے ممبر کو بے دخل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔کیونکہ جاوید مصطفی نے رواں برس 10اگست کو ہی جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں؛ 'شاہ فیصل نے نوجوانوں کے جزبات کو مجروح کیا'
بیان میں یہ مزید کہا گیا ہے کہ ’’جاوید مصطفی میر اب کس حق سے پارٹی سے کسی کو باہر کر سکتا ہے یا وہ کس حیثیت سے خود کو کسی عہدے پر فائز کر سکتا ہے؟‘‘
جاوید مصطفی میر نے گزشتہ کل یہ دعویٰ کیا تھا کہ پارٹی نے موجودہ صدر پیر زادہ فیروز کو ان کے عہدے سے ہٹایا ہے اور ان جگہ پارٹی نے انہیں صدر نامزد کیا ہے۔ جبکہ انہوں نے یہ بھی کہی تھی کہ پارٹی نے سید اقبال طاہر کو بھی پارٹی سے نکال دیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'پیپلز مؤمنٹ پر مشکل وقت آگیا'، نائب صدر کا خصوصی انٹرویو
جموں و کشمیر پیپلز مومنٹ کے ترجمان نے جاوید مصطفی کی ان حرکات کی مذمت کی ہے اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ پارٹی کی کونسل نے موجودہ صدر فیروز پیر زادہ کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ جاوید مصطفی کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔