سرینگر: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اس وقت جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر ہیں اور آج وہ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرنے جا رہے ہیں وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اپنی رہائش گاہ میں نظر بند رکھا گیا ہے، انہیں پٹن، بارہمولہ جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ تاہم پولیس نے محبوبہ کے الزامات کی تردید کی ہے۔ Mehbooba Mufti Travel Restriction, War of words
سماجی رابطہ گاہ ٹیوٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ’’(ایسے وقت میں) جب وزیر داخلہ (کشمیر میں) امن و امان کے دعوے کر رہے ہیں۔ مجھے گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے اور ایک پٹن، بارہمولہ کے ایک سیاسی کارکن کی شادی کی تقریب میں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔‘‘ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ’’اگر ایک سابق وزیر اعلیٰ کے بنیادی حقوق کو اتنی آسانی سے سلب کیا جا سکتا ہے تو ایک عام آدمی کی حالت زار کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ Police and Mehbooba Mufti Twitter War
محبوبہ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرینگر پولیس نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ نظر بند نہیں ہے۔‘‘ پولیس نے محبوبہ مفتی کے ٹیوٹ کے جواب میں ایک ٹویٹ میں کہا: ’’واضح کیا جاتا ہے کہ پٹن تک کسی بھی قسم کے سفر کی کوئی پابندی نہیں، پٹن کا سفر دوپہر 1 بجے تھا جیسا کہ ہمیں بتایا گیا تھا۔‘‘ پولیس نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ’’اُس (محبوبہ) نے جو تصویر ٹویٹ کی ہے وہ گیٹ کے اندر کی ہے جس میں رہائشیوں کے اپنے تالے لگے ہوئے ہیں جو بنگلے میں رہتے ہیں۔ کوئی تالہ یا کوئی پابندی نہیں ہے۔ وہ سفر کرنے کے لیے آزاد ہے۔‘‘
سرینگر پولیس کی جانب سے ٹویٹ کے بعد محبوبہ نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ بارہمولہ پولیس نے انہیں مطلع کیا تھا کہ انہیں پٹن جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔Restrictions on Mehbooba Mufti
محبوبہ مفتی نے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ’’مجھے کل رات ایس پی بارہمولہ رئیس بٹ نے اطلاع دی کہ مجھے پٹن جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آج جموں و کشمیر پولیس نے خود میرے دروازے کو اندر سے بند کر دیا ہے اور اب وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ یہ افسوسناک طرز عمل ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بے شرمی سے اپنی کوتاہیوں کو ببانگ دہل چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Mehbooba Mufti on J&K Dispute جموں و کشمیر مسئلے پر پاکستان سے بات کرنے کی ضروت