ETV Bharat / state

'پابندیاں نافذ کرنے سے قبل ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا'

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن نے کہا ہے کہ کشمیر میں کاروباری طبقہ پہلے سے ہی پریشانیوں میں مبتلا ہے۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان
کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان
author img

By

Published : Apr 21, 2021, 8:06 PM IST

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان نے جزوی لاک ڈاؤن کے نفاذ کو جلد بازی میں لیا جانے والا فیصلہ قرار دیا۔
انہوں نے بدھ کے روز اپنے دفتر پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ 'پابندیوں نافذ کرنے سے قبل ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ہم پابندیوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن جب بھی ایسا کرنا ہوتا تھا، متعلقین کو اعتماد میں یا جاتا تھا'۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان
انہوں نے کہا کہ 'میرا ماننا ہے کہ انتظامیہ نے یکطرفہ فیصلہ لیا ہے جس کی وجہ سے کنفوژن پیدا ہو گیا ہے۔ ہم بھی اس بیماری کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن کاروباری طبقہ پہلے سے ہی پریشانیوں میں مبتلا ہے۔ ہم مختلف مالی اداروں کے قرض دار ہیں۔ ہم پچھلے تین چار سال سے بند کی صورتحال سے گزر رہے ہیں'۔
محمد یاسین خان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ صوبائی کمشنر کشمیر کہتے ہیں کہ یہ لاک ڈاون نہیں ہے، اگر یہ لاک ڈاون نہیں ہے تو آپ دکانیں بند کیوں کرا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جس دکاندار سے آپ کہہ رہے ہیں کہ اپنی دکان بند کرو اس کے لیے تو یہ لاک ڈاون ہے۔ آپ ان ہی اداروں کو بند کر رہے ہیں جہاں سے آپ کو ٹیکسز مل رہے ہیں۔ کل ہی ہم سے کہا جائے گا کہ اپنے وقت پر ٹیکسز ادا کرو۔ تب ہم یہ ٹیکسز کیسے ادا کر پائیں گے؟'
واضح رہے کہ کورونا کیسز میں ہو رہے اضافے کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ نے بلدیاتی حدود کے اندر واقع بازاروں میں ایک کے بعد دوسرے دن صرف 50 فیصد دکانوں کو کھلے رکھنے کا اعلان کیا ہے۔انتظامیہ نے پبلک ٹرانسپورٹ کو صرف پچاس فیصد سواریاں اٹھانے اور شبانہ کرفیو سبھی بیس اضلاع میں نافذ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ان اعلانات پر بدھ سے عمل درآمد شروع ہوا ہے۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان نے جزوی لاک ڈاؤن کے نفاذ کو جلد بازی میں لیا جانے والا فیصلہ قرار دیا۔
انہوں نے بدھ کے روز اپنے دفتر پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ 'پابندیوں نافذ کرنے سے قبل ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ہم پابندیوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن جب بھی ایسا کرنا ہوتا تھا، متعلقین کو اعتماد میں یا جاتا تھا'۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان
انہوں نے کہا کہ 'میرا ماننا ہے کہ انتظامیہ نے یکطرفہ فیصلہ لیا ہے جس کی وجہ سے کنفوژن پیدا ہو گیا ہے۔ ہم بھی اس بیماری کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن کاروباری طبقہ پہلے سے ہی پریشانیوں میں مبتلا ہے۔ ہم مختلف مالی اداروں کے قرض دار ہیں۔ ہم پچھلے تین چار سال سے بند کی صورتحال سے گزر رہے ہیں'۔
محمد یاسین خان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ صوبائی کمشنر کشمیر کہتے ہیں کہ یہ لاک ڈاون نہیں ہے، اگر یہ لاک ڈاون نہیں ہے تو آپ دکانیں بند کیوں کرا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جس دکاندار سے آپ کہہ رہے ہیں کہ اپنی دکان بند کرو اس کے لیے تو یہ لاک ڈاون ہے۔ آپ ان ہی اداروں کو بند کر رہے ہیں جہاں سے آپ کو ٹیکسز مل رہے ہیں۔ کل ہی ہم سے کہا جائے گا کہ اپنے وقت پر ٹیکسز ادا کرو۔ تب ہم یہ ٹیکسز کیسے ادا کر پائیں گے؟'
واضح رہے کہ کورونا کیسز میں ہو رہے اضافے کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ نے بلدیاتی حدود کے اندر واقع بازاروں میں ایک کے بعد دوسرے دن صرف 50 فیصد دکانوں کو کھلے رکھنے کا اعلان کیا ہے۔انتظامیہ نے پبلک ٹرانسپورٹ کو صرف پچاس فیصد سواریاں اٹھانے اور شبانہ کرفیو سبھی بیس اضلاع میں نافذ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ان اعلانات پر بدھ سے عمل درآمد شروع ہوا ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.