ETV Bharat / state

Tourist Flow in Kashmir: حالیہ ہلاکتوں کے باوجود کشمیر میں سیاحتی سیزن عروج پر

وادی کشمیر میں گذشتہ ماہ 9 مئی سے 2 جون تک "ٹارگٹ کلینگ کے دوران اقلیتی برادری کے 5 افراد سمیت 8 عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا۔ یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب کشمیر میں دو برس کے بعد لاکھوں سیاح موجود ہیں اور چند ہفتوں کے بعد سالانہ امرناتھ یاترا بھی شروع ہورہی ہے۔ Tourist season on its Peak in Kashmir

tourist-season-on-its-peak-in-kashmir-despite-recent-killing-in-kashmir
حالیہ ہلاکتوں کے باوجود کشمیر میں سیاحتی سیزن عروج پر
author img

By

Published : Jun 4, 2022, 10:30 PM IST

سرینگر: وادی کشمیر میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران دو اقلیتی طبقہ کے ملازمین کی ہلاکت کے بعد اقلیتی برادری کے سینکڑوں خاندان خوفزدہ ہیں۔ ایسے میں "ٹارگٹ کلینگ" کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے مائیگریٹ کشمیری پنڈت ملازمین واپس جموں جانا چاہتے ہیں۔ 6 جون تک مناسب سکیورٹی کا بندوبست کرنے کے حکومتی وعدے کے باوجود کشمیری پنڈت ملازمین یہاں سے نقل مکانی کرنا چاہتے ہیں۔ Target Killing in Kashmir

حالیہ ہلاکتوں کے باوجود کشمیر میں سیاحتی سیزن عروج پر

گذشتہ ماہ 9 مئی سے 2 جون تک "ٹارگٹ کلینگ کے دوران اقلیتی برادری کے 5 افراد سمیت 8 عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا اور یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب کشمیر میں دو برس کے بعد لاکھوں سیاح موجود ہیں اور چند ہفتوں کے بعد امرناتھ گپھا کی یاترا بھی شروع ہورہی ہے، لیکن اس سب کے بیچ سیاحتی سیزن اپنے عروج پر ہے۔ وادی کشمیر میں رواں ماہ بھی ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد درج کی گئی ہے۔ اس وقت ہوٹلوں، ہاؤس بوٹوں اور دیگر گیسٹ ہاوسز میں بھی جگہ نہیں مل پارہی ہے۔

امسال کے جنوری سے مئی تک تقریباً 7 لاکھ سیاحوں نے یہاں مختلف صحت افزا مقامات کی سیر کی ہے جو کہ گذشتہ برس کے مقابلے میں کئی گناہ زیادہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 61 ہزار سیاحوں نے یہاں مختلف صحت افزا مقامات کی سیر کی ہے، جب کہ فروری میں یہ تعداد ایک لاکھ جا پہنچی۔ اسی طرح مارچ میں ایک لاکھ 80 ہزاروں سیاحوں نے وادی کشمیر کا رخ کیا، وہیں اپریل مہینے میں 2 لاکھ 60 ہزار سیاح وادی کشمیر کے ان پُر کیف فضاؤں سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔ رواں ماہ جون میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں سے آئے ہوئے سیاحوں کی خاصی تعداد موجود ہے۔Tourist Flow in Kashmir

سال 2021 میں بھی اگرچہ لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا، لیکن امسال گزشتہ برسوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹنے کی توقع کی جارہی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار سرینگر کے ہوائی اڈے سے روزانہ تقریبا 100 پروازوں کی آمد و رفت ہو رہی ہے اور ہر روز کم از کم 5 ہزار سیاح یہاں پہنچ رہے ہیں جب کہ اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں بیشتر ہوٹلوں میں جون تک 95 فیصد پیشگی بکنگ ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیں:


موسم بہار کے فرحت بخش نظاروں کے بعد اب سیاحوں موسم گرما سے لطف اندوز ہونے کے لیے ملک کی مختلف جگہوں سے بڑی تعداد میں آج کل یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔ ان دنوں شہر آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر سیاحوں کی کافی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی ہے جب کہ کافی تعداد میں سیاح مغل گارڈنز، پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ، دودھ پتری اور دیگر سیاحتی مقامات کے علاوہ ان نئی صحت افزا مقامات پر بھی دیکھے جا رہے ہیں۔

ادھر سرینگر ائیر پورٹ حکام نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ وادی کشمیر میں سیاحوں کے رش کی وجہ سے ہوائی اڈے پر روزانہ 16 سے 18 ہزار مسافروں کی رجسٹریشن ہوتی ہے جو کہ یا تو بیرون ریاستوں سے سرینگر وارد ہوتے ہیں یا سرینگر سے باہر جاتے ہیں ۔

سرینگر: وادی کشمیر میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران دو اقلیتی طبقہ کے ملازمین کی ہلاکت کے بعد اقلیتی برادری کے سینکڑوں خاندان خوفزدہ ہیں۔ ایسے میں "ٹارگٹ کلینگ" کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے مائیگریٹ کشمیری پنڈت ملازمین واپس جموں جانا چاہتے ہیں۔ 6 جون تک مناسب سکیورٹی کا بندوبست کرنے کے حکومتی وعدے کے باوجود کشمیری پنڈت ملازمین یہاں سے نقل مکانی کرنا چاہتے ہیں۔ Target Killing in Kashmir

حالیہ ہلاکتوں کے باوجود کشمیر میں سیاحتی سیزن عروج پر

گذشتہ ماہ 9 مئی سے 2 جون تک "ٹارگٹ کلینگ کے دوران اقلیتی برادری کے 5 افراد سمیت 8 عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا اور یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب کشمیر میں دو برس کے بعد لاکھوں سیاح موجود ہیں اور چند ہفتوں کے بعد امرناتھ گپھا کی یاترا بھی شروع ہورہی ہے، لیکن اس سب کے بیچ سیاحتی سیزن اپنے عروج پر ہے۔ وادی کشمیر میں رواں ماہ بھی ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد درج کی گئی ہے۔ اس وقت ہوٹلوں، ہاؤس بوٹوں اور دیگر گیسٹ ہاوسز میں بھی جگہ نہیں مل پارہی ہے۔

امسال کے جنوری سے مئی تک تقریباً 7 لاکھ سیاحوں نے یہاں مختلف صحت افزا مقامات کی سیر کی ہے جو کہ گذشتہ برس کے مقابلے میں کئی گناہ زیادہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 61 ہزار سیاحوں نے یہاں مختلف صحت افزا مقامات کی سیر کی ہے، جب کہ فروری میں یہ تعداد ایک لاکھ جا پہنچی۔ اسی طرح مارچ میں ایک لاکھ 80 ہزاروں سیاحوں نے وادی کشمیر کا رخ کیا، وہیں اپریل مہینے میں 2 لاکھ 60 ہزار سیاح وادی کشمیر کے ان پُر کیف فضاؤں سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔ رواں ماہ جون میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں سے آئے ہوئے سیاحوں کی خاصی تعداد موجود ہے۔Tourist Flow in Kashmir

سال 2021 میں بھی اگرچہ لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا، لیکن امسال گزشتہ برسوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹنے کی توقع کی جارہی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار سرینگر کے ہوائی اڈے سے روزانہ تقریبا 100 پروازوں کی آمد و رفت ہو رہی ہے اور ہر روز کم از کم 5 ہزار سیاح یہاں پہنچ رہے ہیں جب کہ اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں بیشتر ہوٹلوں میں جون تک 95 فیصد پیشگی بکنگ ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیں:


موسم بہار کے فرحت بخش نظاروں کے بعد اب سیاحوں موسم گرما سے لطف اندوز ہونے کے لیے ملک کی مختلف جگہوں سے بڑی تعداد میں آج کل یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔ ان دنوں شہر آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر سیاحوں کی کافی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی ہے جب کہ کافی تعداد میں سیاح مغل گارڈنز، پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ، دودھ پتری اور دیگر سیاحتی مقامات کے علاوہ ان نئی صحت افزا مقامات پر بھی دیکھے جا رہے ہیں۔

ادھر سرینگر ائیر پورٹ حکام نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ وادی کشمیر میں سیاحوں کے رش کی وجہ سے ہوائی اڈے پر روزانہ 16 سے 18 ہزار مسافروں کی رجسٹریشن ہوتی ہے جو کہ یا تو بیرون ریاستوں سے سرینگر وارد ہوتے ہیں یا سرینگر سے باہر جاتے ہیں ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.