ETV Bharat / state

'قبائلی آبادی کے مسائل حل کرنے کے لئے ہر ماہ میٹنگ ہوگی'

میٹنگ میں سیکرٹری قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر اعجاز اسد، ایڈیشنل پی سی سی ایف، ناظم باغبانی، ناظم پشو پالن، ایم ڈی جے اینڈ کے ہاﺅسنگ بورڈ، پی ڈبلیو ڈی، جے کے پی سی سی اور سی پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینیئران نے شرکت کی۔

'قبائلی آبادی کے مسائل حل کرنے کے لئے ہر ماہ میٹنگ ہوگی'
'قبائلی آبادی کے مسائل حل کرنے کے لئے ہر ماہ میٹنگ ہوگی'
author img

By

Published : Jun 8, 2021, 1:10 PM IST

لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے پیر کو تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اضلاع کی قبائلی آبادی سے متعلق امور اور منصوبوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کم سے کم ہر ماہ ایک میٹنگ منعقد کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ آبادی کے مسائل کو ترجیح دیں تاکہ فوری طور ان کا ازالہ کیا جاسکے۔

مشیر موصوف نے اسپیشل سینٹرل اسسٹنس (ایس سی اے) کے ساتھ ٹرائبل سب پلان (ٹی ایس پی) کے تحت اٹھائے گئے ہر منصوبے اور قبائلی سب اسکیموں (ٹی ایس ایس) میں اب تک کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔

میٹنگ میں سیکرٹری قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر اعجاز اسد، ایڈیشنل پی سی سی ایف، ناظم باغبانی، ناظم پشو پالن، ایم ڈی جے اینڈ کے ہاﺅسنگ بورڈ، پی ڈبلیو ڈی، جے کے پی سی سی اور سی پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینیئران نے شرکت کی۔ جب کہ میٹنگ میں تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں اور جموں کے افسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میں حصہ لیا۔ مشیر موصوف نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں سے پہلے تمام زیر التوا منصوبوں کو مکمل کرنے کو کہا۔

انہوں نے متعدد مرکزی اسکیموں کے تحت نشاندہی کیے جانے والے تمام منصوبوں کے لئے جلد از جلد ڈی پی آر تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ آئندہ کام کے سیزن میں ان منصوبوں پر کام شروع کیا جائے۔

انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں اس آبادی کے لئے رہائشی اسکولوں، ہوسٹلوں، روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والے یونٹوں کے قیام کا جائزہ لینے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ خانہ بدوش آبادی کی نقل و حمل کو آسان بنائیں اور ان کے حقوق کو قانونی تحفظ دیں۔

سیکرٹری قبائلی امور نے ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ مجوزہ شکل کے مطابق منصوبوں کے ڈی پی آر مرتب کرکے پیش کریں تاکہ ان کو انتظامی اور تکنیکی منظوری مل جائے۔

سیکرٹری نے ڈی سیز سے کہا کہ جہاں بھی استقامت ہے وہاں تمام نئے رہائشی اسکولوں، ہوسٹلوں، تحقیقی اداروں کے لئے اراضی کی نشاندہی کی جائے۔

میٹنگ میں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں تقریباً 27 کلسٹر گاﺅں تیار کئے گئے ہیں جن پر 108 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ خرچ کیا جانا ہے۔

اس کے علاوہ قبائلیوں کی قابل ذکر آبادی والے 10 اَضلاع میں دودھ کے گاﺅں 14.40 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی ایس پی نے قبائلی دیہات کو سڑک رابطے کی سہولیات، پینے کے صاف پانی کی سہولیات، بجلی کی سہولیات کی فراہمی پر بھی غور کیا ہے جس کے لئے ہر برس ایس سی اے کے تحت فنڈس مختص کئے جاتے ہیں تاکہ وہ ٹی ایس ایس کے حصے کے طور پر خرچ ہوں۔

اس کا مقصد تعلیم، صحت، زراعت، ہنر مندی کی ترقی، روزگار کے ساتھ آمدنی پیدا کرنے سے آبادی کے اس حصے کے حق میں شعبوں میں پائے جانے والے تفاوت کو ختم کرنا ہے۔

یو این آئی

لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے پیر کو تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اضلاع کی قبائلی آبادی سے متعلق امور اور منصوبوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کم سے کم ہر ماہ ایک میٹنگ منعقد کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ آبادی کے مسائل کو ترجیح دیں تاکہ فوری طور ان کا ازالہ کیا جاسکے۔

مشیر موصوف نے اسپیشل سینٹرل اسسٹنس (ایس سی اے) کے ساتھ ٹرائبل سب پلان (ٹی ایس پی) کے تحت اٹھائے گئے ہر منصوبے اور قبائلی سب اسکیموں (ٹی ایس ایس) میں اب تک کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔

میٹنگ میں سیکرٹری قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر اعجاز اسد، ایڈیشنل پی سی سی ایف، ناظم باغبانی، ناظم پشو پالن، ایم ڈی جے اینڈ کے ہاﺅسنگ بورڈ، پی ڈبلیو ڈی، جے کے پی سی سی اور سی پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینیئران نے شرکت کی۔ جب کہ میٹنگ میں تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں اور جموں کے افسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میں حصہ لیا۔ مشیر موصوف نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں سے پہلے تمام زیر التوا منصوبوں کو مکمل کرنے کو کہا۔

انہوں نے متعدد مرکزی اسکیموں کے تحت نشاندہی کیے جانے والے تمام منصوبوں کے لئے جلد از جلد ڈی پی آر تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ آئندہ کام کے سیزن میں ان منصوبوں پر کام شروع کیا جائے۔

انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں اس آبادی کے لئے رہائشی اسکولوں، ہوسٹلوں، روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والے یونٹوں کے قیام کا جائزہ لینے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ خانہ بدوش آبادی کی نقل و حمل کو آسان بنائیں اور ان کے حقوق کو قانونی تحفظ دیں۔

سیکرٹری قبائلی امور نے ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ مجوزہ شکل کے مطابق منصوبوں کے ڈی پی آر مرتب کرکے پیش کریں تاکہ ان کو انتظامی اور تکنیکی منظوری مل جائے۔

سیکرٹری نے ڈی سیز سے کہا کہ جہاں بھی استقامت ہے وہاں تمام نئے رہائشی اسکولوں، ہوسٹلوں، تحقیقی اداروں کے لئے اراضی کی نشاندہی کی جائے۔

میٹنگ میں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں تقریباً 27 کلسٹر گاﺅں تیار کئے گئے ہیں جن پر 108 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ خرچ کیا جانا ہے۔

اس کے علاوہ قبائلیوں کی قابل ذکر آبادی والے 10 اَضلاع میں دودھ کے گاﺅں 14.40 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی ایس پی نے قبائلی دیہات کو سڑک رابطے کی سہولیات، پینے کے صاف پانی کی سہولیات، بجلی کی سہولیات کی فراہمی پر بھی غور کیا ہے جس کے لئے ہر برس ایس سی اے کے تحت فنڈس مختص کئے جاتے ہیں تاکہ وہ ٹی ایس ایس کے حصے کے طور پر خرچ ہوں۔

اس کا مقصد تعلیم، صحت، زراعت، ہنر مندی کی ترقی، روزگار کے ساتھ آمدنی پیدا کرنے سے آبادی کے اس حصے کے حق میں شعبوں میں پائے جانے والے تفاوت کو ختم کرنا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.